فرانس میں غیر قانونی مہاجر کیمپ کیخلاف بڑا آپریشن

0

پیرس: فرانس  سے  انگلش چینل پار کرکے برطانیہ جانے کے خواہشمندوں کے خلاف فرانسیسی پولیس نے بڑا ایکشن لیا ہے، اور کیلس میں ان کا کیمپ  اکھاڑ پھینکا ہے، وہاں موجود سینکڑوں تارکین کو بسوں میں بھر کر دوسرے علاقوں میں منتقل کردیا گیا، جبکہ آپریشن کے دوران سینکڑوں تارکین وطن وہاں سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے۔

واضح رہے کہ برطانیہ مسلسل فرانس سے مطالبہ کررہا تھا کہ وہ انگلش چینل کے ذریعہ آنے والے تارکین وطن کو روکے، تفصیلات کےمطابق فرانسیسی پولیس نے ساحلی شہر کیلس میں تارکین وطن کے کیمپ کے خلاف بڑا آپریشن کیا ہے، جہاں ایک ہزار سے زائد تارکین وطن قیام پذیر تھے، ان میں سے زیادہ تر کیلس سے انگلش چینل پار کرکے برطانیہ جانے کے انتظار میں وہاں ڈیرہ ڈالے ہوئے تھے، پولیس نےعلی الصبح بلڈوزروں اور مشینری کے  ذریعہ آپریشن کا آغاز کیا  یہ 4 برس قبل ہونے والے آپریشن کے بعد سب سے بڑا آپریشن تھا، جس کے دوران وہاں موجود 600 سے زائد تارکین کو 30 سے زائد بسوں میں بھر کر دوسرے مقامات پر منتقل کردیا گیا، اس دوران احتجاج اور مزاحمت کی کوشش پر 38 سے زائد افراد کو حراست میں بھی لے لیا گیا، جبکہ بڑی تعداد میں مہاجرین آپریشن کے دوران وہاں سے فرار ہونے میں بھی کامیاب ہوگئے۔

حکام کا موقف

فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ کیلس کا کیمپ علاقے کے لوگوں کیلئے صحت اور سیکورٹی کے حوالے سے مسائل کا سبب بن رہا تھا، جبکہ مہاجرین خود بھی یہاں مشکل زندگی گزار رہے تھے، جو موسم سرما میں مزید مشکل ہوجاتی، یہاں مقیم مہاجرین کو مختلف علاقوں کے ریسپشن  سینٹرز میں منتقل کیا گیا ہے۔

دوسری طرف مہاجرین کے حقوق کے لئے کام کرنے والی تنظیموں نے حکومتی کارروائی کو بے کار مشق قرار دیا ہے، Auberge des Migrants نامی تنظیم کی  عہدیدار  Maya Konforti کا کہنا تھا کہ کیلس سے نکالے گئے مہاجرین کچھ دنوں میں ہی پھر واپس یہاں آجائیں گے، حکومت نے ان کی منتقلی کے لئے بسوں کا انتظام کرنے سمیت دیگر پر فضول وسائل ضائع کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ مہاجرین جانتے ہیں کہ فرانس میں وہ سیاسی پناہ میں کامیاب نہیں ہوسکتے  اور وہ برطانیہ کو اپنے لئے آخری موقع سمجھتے ہیں، سلام ایسوسی ایشن کے یولانی برنارڈ کا کہنا تھا کہ بہت سے تارکین وطن   آپریشن کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اور اب وہ کیلس کی گلیوں میں خیموں اور بستر کے بغیر گھومنے پر مجبور  ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.