برطانیہ میں بھارتی نژاد وزیر اور پاکستانی نژاد مئیر میں ٹھن گئی
لندن: پاکستان اور بھارت کے درمیان اختلافات تو دونوں ملک کی تقسیم کے وقت سے چلے آرہے ہیں، اور ان اختلافات کی جڑیں اتنی زیادہ مضبوط ہوچکی ہیں کہ عوامی سطح پر بھی اس کے اثرات وقتاً فوقتاً دیکھنے کو مل جاتے ہیں، تاہم اب برطانیہ میں بھی دونوں ملکوں کے خاندانی پس منظر رکھنے والی دو اہم شخصیات میں اختلافات سامنے آگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل کا خاندانی پس منظر بھارتی نژاد ہے، جبکہ لندن کے مئیر صادق خان کا خاندان پاکستان سے ہجرت کرکے برطانیہ گیا تھا، یہ دونوں شخصیات برطانیہ میں اہم عہدوں پر پہنچی ہیں، اور ان کا تعلق دو مختلف جماعتوں سے ہے، صادق خان اپوزیشن لیبر پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، جبکہ پریتی پٹیل کا تعلق حکمران کنزرویٹو جماعت سے ہے، اب ان دونوں کے درمیان شدید اختلافات لندن کے پولیس چیف کے معاملے پر سامنے آئے ہیں، برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل ‘‘ کے مطابق مئیر صادق خان سے ناراض پریتی پٹیل اس بات کا اشارہ دے رہی ہیں کہ وہ لندن کے نئے پولیس چیف کا فیصلہ مئیر صادق خان کے بغیر خود کریں گی، ان کا کہنا ہے کہ وہ لندن پولیس کا سربراہ ایسی شخصیت کو بنائیں گی، جو انہیں نتائج دے، اور جرائم کی روک تھام کے ذریعہ عوام کا پولیس پر اعتماد بحال کرے۔
اخبار کے مطابق وزیر داخلہ کو برطانوی پولیس میں کوئی مناسب افسر نہ ملا تو وہ برطانیہ سے باہر آسٹریلیا ، کینیڈا، امریکہ اور نیوزی لینڈ میں سے کسی ملک کے پولیس افسر کی خدمات بھی حاصل کرسکتی ہیں، رپورٹ کے مطابق پریتی پٹیل اس بات سے ناراض نظر آتی ہیں کہ مئیر صادق خان نے شہر کی پولیس چیف ڈیم کریسڈا کو فارغ کرنے کے بارے میں انہیں اعتماد میں نہیں لیا، اور خودہی پولیس چیف کو جانے کا کہہ دیا۔
اس سے پہلے مستعفی پولیس چیف نے کہا تھا کہ مئیر کی جانب سے ان پر عدم اعتماد کے بعد ان کے لئے مستعفی ہونے کے سوا کرئی چارہ نہیں رہا، حالا ں کہ ان کا کنٹریکٹ 2024 تک کا تھا، تکنیکی طور پر لندن پولیس چیف کی تقرری کا اختیار وزیرداخلہ کے پاس ہے، اور وہ کسی نام کی سفارش ملکہ سے کرسکتی ہیں، تاہم اس حوالے سے مئیر کا کردار بھی اہم سمجھا جاتا رہا ہے، لیکن اب پریتی پٹیل خود یہ فیصلہ کرنا چاہتی ہیں، اور انہوں نے اس کے واضح اشارے دئیے ہیں کہ یہ ان کا اختیار ہے۔
واضح رہے کہ لندن پولیس میں یہ سارے معاملات ایسے موقع پر پیش آرہے ہیں، جب پولیس وزیراعظم بورس جانسن کے پارٹی گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کررہی ہے، اور اس پر حتمی فیصلہ لینے جارہی ہے کہ آیا ایس او پیز کے خلاف پارٹیاں کرنے پر جانسن پر جرمانہ کیا جائے یا نہیں، جس سے وزیراعظم کا مستقبل بھی کافی حد تک جڑا ہوا ہے۔