انسانی اسمگلر تارکین کیلئے جلاد بن گئے، اٹلی پہنچنے پر تارکین نے حساب برابر کردیا
روم: انسانی اسمگلر تارکین کیلئے جلاد بن گئے، تاہم تارکین نے بھی اٹلی پہنچنے پر تارکین نے حساب برابر کردیا، اور لبیبا سے اٹلی تک کے خطرناک اور غیر قانونی سفر میں ہونے والے مظالم پر سے پردہ اٹھا دیا، جس کے بعد اطالوی حکام نے 6 انسانی اسمگلروں کو گرفتار کرلیا ہے، یہ انسانی اسمگلرز بے بس تارکین پر ظلم بھی ڈھاتے تھے۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی میں تارکین وطن کی بڑی تعداد کشتیوں کے ذریعہ پہنچتی ہے، جو انسانی اسمگلرز کو پیسے دے کر پہنچتے ہیں، ان انسانی اسمگلر ز میں بے رحم افراد بھی شامل ہیں، جو مجبور تارکین سے بھاری رقم لینے کے باوجود ان کو تشدد سمیت ظلم کا نشانہ بھی بناتے ہیں، اطالوی حکومت نے جمعرات 10 فروری کو لمپاڈسیا جزیرے سے ایسے ہی 6 انسانی اسمگلر گرفتار کئے ہیں، جن کا تعلق مصر سے بتایا جاتا ہے، اور یہ تارکین سے بھری کشتی لے کر اطالوی جزیرے لمپاڈسیا پہنچے تھے، ان انسانی اسمگلروں کی گرفتاری ان کی کشتی میں آنے والے تارکین کی فراہم کردہ معلومات پر کی گئی ہے، جن میں سے زیادہ تر بنگالی تھے، بنگالی تارکین نے بتایا ہے کہ کشتی چلانے والے ان 6 مصری باشندوں نے ایک تارک وطن کو سفر کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا اور انہیں انجن روم کے قریب رہنے پر مجبور کیا، جہاں دم گھنٹے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
اطالوی پولیس نے ان افراد پر اٹلی میں غیر قانونی تارکین کو لانے میں مدد کرنے اور قتل کی چارج شیٹ تیار کی ہے، پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ 6 مصری شہری جن کی عمریں 32 سے 40 برس کے درمیان ہیں، گزشتہ ماہ 22 جنوری کو 70 سے زائد تارکین کو لیبیا سے چھوٹی کشتی میں غیر قانونی طور پر اٹلی لائے تھے، اس طرح انہوں نے ان تارکین کی زندگیاں بھی خطرے میں ڈالیں، پولیس نے کشتی میں لائے گئے تارکین سے شواہد اور بیان حاصل کرلئے ہیں۔