روم: اٹلی میں ایشیائی خاندان میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس سے کسی حد تک ملتا جلتا کیس سامنے آیا ہے، اطالوی پولیس نے والدین کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں، جبکہ لڑکی تک ان کی رسائی روک دی ہے، اور اسے شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایسے وقت میں جب گزشتہ سال اپریل سے ریجو ایمیلیا سے لاپتہ ہونے والی پاکستانی لڑکی ثمن عباس کا کیس بھی اب تک حل طلب ہے، روم میں ایک بنگلہ دیشی فیملی میں بھی اس سے کسی حد تک ملتا جلتا کیس سامنے آیا ہے، اطالوی خبر ایجنسی ’’انسا‘‘ کے مطابق بنگلہ دیشی والدین اپنی 14 سالہ بیٹی کی شادی بنگلہ دیش میں لے جا کر کرنا چاہتے تھے، اور انہوں نے اپنی بیٹی پر اس حوالے سے دباؤ رکھا ہوا تھا، اور بعض اوقات مار پیٹ بھی کرتے تھے، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی سرجن بننے کی خواہش رکھتی ہے، لیکن اس کے والدین شادی کے لئے اپنے آبائی ملک لے جانا چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:اٹلی میں لاپتہ پاکستانی لڑکی ثمن عباس کیس کی گتھی سلجھنے کے قریب؟
جس پر لڑکی نے پولیس سے رابطہ کیا، لڑکی کو اب شیلٹر ہوم منتقل کردیا گیا ہے، جبکہ اس کے والدین کے خلاف تحقیقات شروع کی گئی ہے، اور انہیں لڑکی سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔