فیملی جرمنی بلانے کے خواہشمند تارکین کیلئے خوشخبری

0

برلن: کرونا بحران کے باعث جرمنی میں مقیم تارکین وطن کے اہلخانہ کو فیملی ری یونین ویزوں کا عمل سست روی کا شکار ہے، جس پر بائیں بازو کی جماعت نے پارلیمان میں معاملہ اٹھایا ہے، حکومت نے اس حوالے سے اقدامات اٹھانے کا وعدہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں رہنے والے تقریباً11 ہزارپناہ گزین اس وقت بیرون ملک مقیم اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لئے انہیں جرمن ویزوں کے اجرا کے منتظر ہیں، جرمن پارلیمان میں بائیں بازو کی سیاسی جماعت دی لِنکے کے سوال کے جواب میں بتایا گیا ہے کہ تقریباﹰ 11 ہزار ویزا درخواستیں مختلف ملکوں میں جرمن سفارتخانوں اور قونصل خانوں میں زیر التوا ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر درخواستیں ترکی، لبنان اور عراق کے جرمن سفارتخانوں میں فیصلے کی منتظر ہیں، جرمن حکومت نے فیملی ری یونین کے لئے ہر ماہ ایک ہزار ویزے جاری کرنے کی پالیسی بنائی تھی، لیکن اس پر بھی عمل نہیں ہو پارہا۔ رواں برس کے پہلے 4 ماہ جنوری تا اپریل صرف 1542 ویزوں کا اجرا کیا گیا ہے، جو نصف سے بھی کم ہیں۔ گزشتہ برس 2020 ء میں 7231 فیملی ری یونین ویزے جاری کئے گئے تھے، جبکہ 2019 ء میں پناہ گزینوں کے 13706 اہلخانہ کو ویزے جاری کیے گئے تھے۔ واضح رہے کہ جرمن قانون کے مطابق جن تارکین کو سیاسی پناہ دی جاتی ہے، ان کے خاندان کے ارکان کو بھی یہ قانونی حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ اپنے بیوی بچوں کو جرمنی بلاسکتا ہے۔ اسی طرح کم عمر بھی اپنے والدین کو جرمنی بلانے کا حق رکھتے ہیں،

بائیں بازو کی جماعت کی جانب سے تارکین کے اہلخانہ کو ویزوں کے اجرا میں رکاوٹوں اور تاخیر کا معاملہ اٹھائے جانے کے بعد جرمن حکومت نے مسئلہ کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے ، اور بتایا ہے کہ متعلقہ سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں عملے کے اراکین کی تعداد میں اضافے کیا جائے گا، تاکہ فیملی ری یونین کے کیس جلد نمٹائے جاسکیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.