تارکین کو چھپا کر اٹلی پہنچانے والی خاتون لالچ کی وجہ سے پکڑی گئی

0

روم: بلقان کے زمینی روٹ سے اٹلی آنے کی کوشش کرنے والے تارکین وطن کے لئے پیسے لے کر خواتین بھی سہولت کار بننے لگیں، تارکین سے رقوم لے کر انہیں سلوینیا سے اٹلی پہنچانے میں ملوث ایک خاتون اپنی لالچ کی وجہ سے پکڑی گئی ہے، اور ساتھ میں تارکین وطن کو بھی پھنسادیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلقان کے زمینی روٹ سے اٹلی داخل ہونے کی کوشش کرنےوالے تارکین کو پہلے تو انسانی اسمگلر خدمات فراہم کرتے تھے، لیکن اب سلوینیا کی کچھ خواتین نے بھی پیسوں کی لالچ میں یہ کام شروع کردیا ہے، اور ایسی ایک خاتون کو اطالوی پولیس نے پکڑ بھی لیا ہے، حکام کے مطابق مذکورہ خاتون 1500 یورو فی کس لے کر تارکین کو سلوینیا سے اپنی کار میں اٹلی پہنچاتے ہوئے پکڑی گئی ہے، خاتون پر اطالوی اہلکاروں کو اس وقت شبہ ہوا، جب انہوں نے پہلی بار اسے سرحدی علاقے Trieste میں سپر مارکیٹ کی پارکنگ میں کار کھڑے کرتے دیکھا، کار پر سلوینیا کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی، دوسری طرف اسی وقت تین غیرملکی تارکین وطن بس اسٹاپ پر کھڑے نظر آئے، اس وقت تو پولیس اہلکاروں کو صرف شبہ تھا، اس لئے انہوں نے خاتون کو نہ روکا۔

لیکن خاتون کی لالچ کہ وہ آدھے گھنٹے بعد مزید دو تارکین وطن کو سلوینیا سے اپنی کار میں بٹھا کر لے آئی، اور سپرمارکیٹ کی پارکنگ میں کار کھڑی کررہی تھی، کہ پولیس نے اس کے ساتھ موجود دونوں تارکین اور اسے پکڑ لیا، اب اس 63 سالہ خاتون کو انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراس کرانے کے الزام میں جیل میں منتقل کردیا گیا ہے۔ دوسری طرف پانچوں تارکین وطن بنگلہ دیشی نکلے ہیں، اور انہوں نے پولیس سے سیاسی پناہ کی درخواست کردی ہے، جس پر ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا، اور ریسپیشن سینٹر بھیج دیا گیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.