عرب ملک میں ’’واٹس ایپ‘‘ بھکاری آگئے

0

دبئی: ٹیکنالوجی کا دور ہے، کمپیوٹر اور موبائل فون کے ذریعہ بڑے سے بڑے کام گھر بیٹھے کرلئے جاتے ہیں، لیکن آپ یہ سن کر حیران ہوں گے کہ اب بھکاریوں نے بھی اس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا کر ’’ای گداگری‘‘ شروع کردی ہے، دوسری جانب حکام نے بھیک مانگنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔

جی ہاں رمضان المبارک میں مسلمان خیرات بہت کرتے ہیں، اور اس سے فائدہ اٹھانے کے لئے پیشہ ور بھکاریوں کی بڑی تعداد بھی میدان میں آجاتی ہے، جو آپ کو چوراہوں یا گھروں پر آکر بھیک مانگتی نظر آتی ہے، لیکن دبئی پولیس نے ’’ای گداگری‘‘ کا سراغ لگایا، اور ایک ایسے بھکاری کو گرفتار کیا ہے، جو واٹس ایپ کی سہولت کو مانگنے کے لئے استعمال کررہا تھا، پولیس کے مطابق یہ بھکاری جو عربی ہے، مختلف لوگوں کو واٹس ایپ پر پیغامات بھیجتا تھا، اور خود کو مجبور اور ضرورت مند ظاہر کرکے ان سے بھیک دینے کے لئے کہتا تھا، دبئی پولیس نے اس ’’ای گداگر‘‘ کی گرفتاری کے بعد لوگوں پر زور دیا ہے کہ انہیں واٹس ایپ پر کسی بھکاری کا میسج یا کال ملے، تو وہ اسے نظر انداز کردیں، اور رابطہ نہ کریں، کیوں یہ فراڈی ہیں، اور اپنے بارے میں جعلی باتیں کرکے لوگوں سے مدد لینے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہوں کیلئے بھی پیسے نہیں، کون سا عرب ملک کنگال ہوگیا؟

دوسری طرف متحدہ عرب امارات کے پبلک پراسیکیوٹر آفس نے پیشہ ور بھکاریوں اور انہیں بھرتی کرنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ باز آجائیں، ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

جس میں ایک لاکھ درہم جرمانہ بھی شامل ہے، یہ انتباہ  بالخصوص رمضان کے حوالے سے کیا گیا ہے، جب  پیشہ ور بھکاری زیادہ تعداد میں مملکت کا رخ کرتے ہیں، اور مختلف گینگز انہیں دوسرے ملکوں سے بھرتی کرکے بھی یواے ای لاتے ہیں، حکام نے پیشہ ور بھکاری گروہوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دو یا اس سے زیادہ افراد کا گروپ اگر ایسی سرگرمی میں ملوث ہے، تو وہ پیشہ ور گروہ کی تعریف پر آئے گا، اور اس کیخلاف کارروائی کی جائے گی، حکام کا کہنا ہے کہ یو اے ای میں جو بھی گداگری کرتے ہوئے پکڑا گیا، اسے 5 ہزار درہم جرمانہ اور تین ماہ قید کی سزا دی جائے گی، لیکن اگر گداگر صحت مند ہوا اور اس نے جعلی زخم یا معذوری ظاہر کرکے گداگری کی ہوگی، تو اس کی سزا مزید سخت کردی جائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.