جرمنی میں گھروں کے بڑھتے کرائے سیاسی مسئلہ بن گیا

0

برلن: جرمنی میں گھروں کے بڑھتے کرائے بڑا سیاسی مسئلہ بن گیا ہے، وفاقی عدالت کی جانب سے برلن میں کرائے کنٹرول کرنے کا قانون کالعدم قرار دینے کے بعد کرائے داروں نے مظاہرے کئے ہیں، اور گھروں کے مالکان سے تحفظ دلانے کیلئے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ مرکزی حکومت پر بھی دباؤ بڑھ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی میں بالخصوص برلن سمیت بڑے شہروں میں گھروں کے بڑھتے کرائے بڑا مسئلہ بنتے جارہے ہیں، برلن میں مقامی حکومت نے گزشتہ برس کرائے منجمد کرنے کا قانون نافذ کیا تھا، تاہم اب وفاقی عدالت نے اس قانون کو کالعدم قرار دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ کرایوں سے متعلق قانون سازی کا حق مرکزی حکومت کو حاصل ہے، یہ ریاستوں کا اختیار نہیں ہے، اس فیصلے کے بعد برلن میں کرائے پر رہنے والوں میں بے چینی پائی جاتی ہے، اور انہیں خدشہ ہے کہ گھروں کے مالکان اب کرایوں میں مزید من مانا اضافہ کردیں گے، عدالتی فیصلے کے بعد جرمن دارالحکومت برلن میں کرائے کے گھروں میں رہنے والے ہزاروں افراد نے مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے کے بعد مالک مکان کسی بھی وقت گھر کا کرایہ بڑھا سکتے ہیں۔ کرایہ پرانی تاریخوں میں بڑھا کر ان سے ہزاروں یورو کا مطالبہ کیا جاسکتا ہے۔

مرکزی حکومت انہیں گھروں کے مالکان کے ناجائز مطالبات سے تحفظ دلانے کے لئے فوری اقدامات کرے، کرائے داروں کی تنظیم اور بائیں بازو کی اپوزیشن جماعتوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر کرایوں کو ریگولیٹ کرنے کا قانون منظور کرے۔

کرائے داروں کی تنظیم ڈی ایم بی کے سربراہ Lukas Siebenkotten کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت میں سیاسی عزم موجود ہو تو وہ تیزی سے قانون سازی کرکے ملک گیر سطح پر بڑھتے کرایوں کو کنٹرول کرسکتی ہے، دوسری طرف یہ مسئلہ سیاسی بھی بن گیا ہے، کیوں کہ برلن کی مقامی حکومت جس نے کرائے کنٹرول کرنے کا قانون بنایا تھا، وہ اپوزیشن سوشل ڈیموکریٹس کے پاس ہے، جبکہ قانون کی منسوخی کے لئے عدالت سے رجوع کرنے والے رکن     جرمن چانسلر انجیلا مرکل کی جماعت سی ڈی یو سے تعلق رکھتے ہیں، سوشل ڈیموکریٹس کی برلن سے تعلق رکھنے والی رہنما Franziska Giffey کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد اب مرکزی حکومت کو ملک گیر سطح پر کرائے کنٹرول کرنے کا قانون لانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ اب گیند مرکزی حکمران جماعت سی ڈی یو کے کورٹ میں ہے، اگر مرکزی حکومت خود یہ نہیں کرنا چاہتی تو وہ ریاستوں کو یہ اختیار دینے کا قانون بنادے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.