اٹلی نے پھر تارکین کیلئے بازو کھول دیئے

0

روم: اٹلی نے ایک بار پھر بے سہارا تارکین وطن کے لئے اپنے دروازے کھول دئیے، سمندر میں بچائے گئے تارکین کو مزید مشکلات سے بچانے کے لئے انہیں اپنی بندرگاہ پر اترنے کی اجازت دے دی ہے۔ تاہم سالوینی کی جماعت نے حکومت کے اس اقدام کی شدید مخالفت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق فرانسیسی این جی او ایس او ایس میڈیٹرین کی جانب سے دو روز کے دوران  امدادی کارروائیوں میں بحیرہ روم سے 370 تارکین وطن کو بچایا گیا تھا، جن میں تقریبا 170 کم عمر بچے تھے اور ان میں سے بھی تقریبا 130 تنہا سفر کر رہے تھے۔ جہاز کے عملے نے مالٹا اور اٹلی کی حکومت سے اپیل کی تھی کہ مہاجرین کو اتارنے کی اجازت دی جائے، جس پر ایک بار پھر اٹلی نے اپنے دروازے ان مہاجرین کے لئے کھول دئیے، اور جہاز کو سسلی کی بندرگاہ آگوسٹا پر لنگر انداز ہونے کی اجازت مل گئی۔ اطالوی حکام کے مطابق جہاز پر سوار تارکین وطن بندرگاہ پر اتر گئے ہیں، ان میں 21 کم عمر بچے   ہیں، جن کی عمریں 4 برس سے بھی کم ہیں، اسی طرح 48 خواتین بھی شامل ہیں۔ فرانسیسی این جی او کے مطابق 373 مہاجرین کو اطالوی بندرگاہ پر اتارا گیا ہے۔

سالوینی کی جماعت کی تنقید

تارکین وطن مخالف لیگ پارٹی نے تارکین کو اترنے کی اجازت دینے پر شدید تنقید کی ہے، پارٹی کے پارلرمو سے رکن پارلیمان اگور گلارڈ کا کہنا ہے کہ ایک طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے سسلی کی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، اور دوسری جانب مرکزی حکومت مزید تارکین کو آنے کی اجازت دے رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت کو سسلی کے عوام کی صحت اور معاش کی کوئی پروا نہیں ہے، سسلی کے لوگ یہاں سے ہجرت پر مجبور ہورہے ہیں، حکومت فوری طور پر ان کے لئے بڑے پیکج کا اعلان کرے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.