غیرقانونی تارکین روکنے کیلئے نئی رکاوٹیں کھڑی کرنے پر یونان تیار

0

ایتھنز: یورپ کا گیٹ وے سمجھے جانے والے ملک یونان نے غیرقانونی تارکین کو روکنے کے لئے نئی رکاوٹیں کھڑی کرنے کا منصوبہ بنالیا۔ یونانی حکام کا کہنا ہے کہ زمینی اور سمندری حدور میں تارکین کا داخلہ روکنے کے لئے یونان پہلے ہی سخت اقدامات اٹھا چکا ہے، تاہم اس کے باوجود تارکین کی آمد ورفت پر مکمل قابو نہیں پایا جاسکا۔

تفصیلات کے مطابق یورپ داخلے کے خواہش مند تارکین کی بڑی تعدا د ترکی کے راستے یونان داخل ہونے کی کوشش کرتی ہے، اور وہاں سے آگے دوسرے ملکوں کا رخ کرتے ہیں، یونان کئی دہائیوں سے یورپ کا رخ کرنے والے غیرقانونی تارکین کیلئے گیٹ وے چلاآرہا ہے، تاہم گزشتہ چند برسوں میں یونانی حکومت نے زمینی اور سمندری حدود میں نگرانی کا سخت نظام نصب کردیا ہے، جس سے تارکین کی تعداد میں کمی آئی ہے، اب یونانی وزیر برائے امیگریشن نوتوس متراکس نے نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے ، جس کے تحت ترکی سے ملحقہ زمینی سرحد دریائے ایورس پر مزید باڑ لگائی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ترکی کے ساتھ سرحد پر 40 کلومیٹر تک باڑ لگی ہوئی ہے، جسے اب دونوں ملکوں کے درمیان مکمل زمینی سرحد 120 کلومیٹر تک بڑھایا جائےگا، تاکہ تارکین وطن غیرقانونی طور پر یونان میں داخل نہ ہوسکیں، انفو مائیگرینٹ کے مطابق ایک اور یونانی وزیر Takis Theodorikakos کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ایک بار پھر یونان میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے کی کوششوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، اور 40 ہزار سے زائد تارکین کو زمینی سرحد پر روک کر واپس کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ یونان انسانی اسمگلروں کو دھندے کی اجازت نہیں دے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.