مہنگائی کے مارے عوام کیلئے یورپی ملک کا نیا بونس
برسلز: یورپی ملک نے مہنگائی سے ستائی عوام کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے بونس دینے کا اعلان کیا ہے، تاہم بونس کی رقم کم ہونے پر لوگوں نے تحفظات ظاہر کئے ہیں، اور مہنگائی کے مقابلے میں اسے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح یورپی ملک آسٹریا بھی مہنگائی کی زد میں آیا ہوا ہے، اور یہاں افراط زر 38 برس کی بلند ترین شرح پر پہنچ گیا ہے ، جو جنوری میں 5 فیصد رہا، اس سے پہلے دسمبر 1984 میں مہنگائی کی اتنی شرح دیکھی گئی تھی، صرف جنوری میں گیس 41 فیصد جبکہ تیل 45 فیصد مہنگا ہوا ہے، مہنگائی کے باعث آسٹریا کے عوام پریشانی کا شکار ہیں، جس پر حکومت نے اپریل میں بونس دینے کا اعلان کیا ہے، حکومتی اعلان کے مطابق اپریل کے آخر میں بے روزگار افراداور کم پنشن لینے والوں کو 150 یورو ادا کئے جائیں گے، جبکہ طلبا اور کم ترین سماجی امداد لینے والے گھرانوں کو 300 یورو ادا کئے جائیں گے۔
دوسری طرف اپوزیشن ارکان کا کہنا ہے کہ یہ بونس مہنگائی کے مقابلے میں بہت کم ہے، بالخصوص یوکرائن پر روسی حملے کے بعد مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ موجود ہے، اپوزیشن نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ بونس اپریل کے بجائے مارچ میں ادا کیا جائے۔