تارکین کیلئے اٹلی کا نیا روٹ کھولنے والے گروپوں کیخلاف 3 ملکوں میں آپریشن
روم: اٹلی سمیت 3 ملکوں کی پولیس نے غیرقانونی تارکین وطن کو اٹلی لانے والے انسانی اسمگلروں کے خلاف بڑا آپریشن کیا ہے، جس کے دوران 48 اسمگلر دھر لئے گئے ہیں، ان اسمگلروں نے تارکین کو یورپ لانے کے لئے گزشتہ چند ماہ سے نیا روٹ بھی کھول لیا تھا،
تفصیلات کے مطابق اٹلی اور البانیہ کی پولیس نے ایک ساتھ انسانی اسمگلروں کے خلاف بڑا آپریشن کیا ہے، جس میں یونان کی پولیس کی معاونت بھی شامل تھی، آپریشن کے دوران مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، ان چھاپوں میں 22 انسانی اسمگلر اٹلی سے جبکہ 25 البانیہ سے پکڑے گئے ہیں، اور ان کے قبضے کمپیوٹرز اور کچھ دیگر مواد بھی ملا ہے، یونان سے بھی ان کے ایک ساتھی کی گرفتاری ہوئی ہے، اسمگلروں کے یہ گروپ یونان اور ترکی سے تارکین وطن کو غیر قانونی طور پر یورپ لاتے تھے، اور گزشتہ چند ماہ کے دوران انہوں نے یونان کے روٹ کو بائی پاس کرتے ہوئے بالخصوص ترکی سے براہ راست تارکین کو کشتیوں کےذریعہ اٹلی کے پالیا ریجن کی بندرگاہ Salento لانے کا نیا روٹ کھول لیا تھا، اس روٹ کے ذریعہ سینکڑوں تارکین کو اٹلی پہنچایا گیا ہے، جن سے کئی ملین یورو گروپ کے کارندوں نے وصول کئے ۔
تارکین کو اٹلی پہنچانے کے لئے ان سے 6 ہزار سے لے کر 10 ہزار یورو تک وصول کئے جاتے تھے، ، ترکی سے روانگی سے قبل تارکین کو آدھے پیسے دینے ہوتے تھے، جبکہ باقی رقم اٹلی پہنچ کر دینی ہوتی تھی، تارکین کو چھوٹی بڑی کشتیوں کے ذریعہ ترکی سے اٹلی روانہ کیا جاتا تھا۔
کشتیوں میں ان کے کچھ کارندے بھی ہوتے تھے، جو نیوی گیشن آلات کے ذریعہ کشتیوں کو منزل تک پہنچانے کا کام کرتے تھے، اس گروہ کے مجموعی کارندوں کی تعداد کا اندازہ 80 تک لگایا گیا ہے ، انسانی اسمگلنگ کے اس گروہ کے سرغنہ کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ ترکی میں کہیں مقیم ہے، جس کی گرفتاری کے لئے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، گروہ کے کارندے حوالہ ہنڈی کے ذریعہ رقوم منتقل کرتے تھے، اس حوالے سے یونانی حکام 2 اداروں کے خلاف تحقیقات بھی کررہے ہیں۔
اطالوی شہر Lecce میں فنانشل پولیس کے سربراہ کرنل گوسپے گیلو لیو کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین کو اٹلی لانے والے گروہ کے خلاف کامیاب کارروائی کی گئی ہے، اور امید ہے کہ کم ازکم اگلے چند ہفتوں اور مہینوں تک اس آپریشن کے اثرات رہیں گے، اور انسانی اسمگلنگ میں کمی آئے گی، انہوں نے کہا کہ انسانی اسمگلروں کی ترکی سے ر وانہ کی گئی کشتیوں کی منزل پالیا ریجن ہوتی تھی، تاہم بعض اوقات ہوا کے رخ کی وجہ سے یہ کلابریا میں بھی پہنچ جاتے تھے، انہوں نے کہا کہ اس گروہ کے خلا ف ایک سال سے تحقیقات جاری تھی۔