اللہ کے دئیے چہرے سے چھیڑ چھاڑ کا برا انجام، سرجری ڈراونا خواب بن گئی

0

لندن: اللہ تعالی کی طرف سے دئیے ہوئے چہرے سے چھیڑ چھاڑ مہنگی پڑگئی، سرجری کرانے والے کا برا حال ہوگیا، آنکھ بند نہیں ہوسکتی، جبکہ دیگر پچیدگیوں نے بھی زندگی اجیرن بنادی ہے، براڈ ہرسٹ نے 24 جنوری 2019 کو چہرے کی سرجری کرائی تھی، جو گھنٹے طویل تھی۔

تفصیلات کے مطابق برمنگھم کے رہائشی 79 سالہ پیٹی براڈ ہرسٹ کے گال کچھ بڑے تھے، جس کی ایک وجہ اس کے مطابق 1959 میں کرائی گئی دانتوں کی سرجری تھی، ان بڑے گالوں کی وجہ سے پہلے اس کی شریک حیات جس سے اس کے دو بچے بھی ہیں، چھوڑ کر چلی گئی، جب اس نے ساتھ چھوڑنے کی وجہ پوچھی، تو خاتون نے جواب دیا کہ جاؤ جا کر آئینہ میں اپنا چہرہ دیکھو، اس کے بعد اس کی زندگی میں آنے والی مزید دو خواتین نے بھی پیٹی براڈ ہرسٹ کے مطابق ان بڑے گالوں کی وجہ سے اسے چھوڑ دیا، جس کی وجہ سے وہ احساس کمتری کا شکار ہوگیا تھا، اور اس نے 2018 میں گالوں کی سرجری کرانے کا فیصلہ کیا، برطانوی اخبار ’’میل ‘‘ میں شائع ہونے والی اسٹوری کے مطابق براڈ ہرسٹ نے 24 جنوری 2019 کو چہرے کی سرجری کرائی، جو 9 گھنٹے طویل تھی، اس پر 11 ہزار پاؤنڈ کا بل بھی بنا۔

اگلے دن اسے اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا، لیکن اس کے بعد زندگی ڈراؤنا خواب بن گئی، وہ بیمار ہوگیا، اس کی آنکھیں بند نہیں ہورہی تھیں، اسے قے آنی شروع ہوگئی، اور چھوٹا پیشاب بھی بند ہوگیا، جس پر اسے پیشاب کے لئے نالی لگادی گئی۔

ابتدا میں وہ سمجھا کہ پیشاب بند ہونے کی وجہ غدود ہیں، لیکن بعد میں پتہ چلا کہ اس کی وجہ بھی 9 گھنٹے طویل سرجری بنی ہے، جس کے دوران وہ ٹوائلٹ نہیں جاسکا، اور اس کا پیشاب بند ہوگیا، براڈ ہرسٹ کے مطابق جب وہ دو ہفتے بعد ٹانکے نکلوانے گیا، اور طبی عملے سے شکایت کی، تو انہوں نے اسے سرجری کے عارضی سائیڈ ایفیکٹ قرار دے کر جان چھڑالی، تاہم وہ دن ہے، اور آج کا دن، تین سال ہوگئے ہیں، اس کی بائیں آنکھ مستقل کھلی رہتی ہے، وہ جتنی کوشش کرلے، بند نہیں ہوتی، آنکھوں سے پانی بھی بہتا رہتا ہے، رات کو بائیں آنکھ پر اسے ٹیپ لگانی پڑتی ہے، ہر روز اسے 8 بار آنکھوں میں دوا ڈالنی پڑتی ہے، اسے بہت کم نظر آتا ہے، گاڑی بھی نہیں چلاسکتا، رات کو بھی بالکل اندھا ہوجاتا ہوں، وہ باہر جاتا ہے، تو لوگ اسے دیکھ کر کہتے ہیں کہ تمھاری آنکھوں کو کیا ہوا ہے، اب نجی اسپتالوں نے اس کی آنکھوں کی سرجری سے انکار کردیا ہے، جبکہ سرکاری علاج کی فہرست میں اس کا نمبر ایک سال کے بعد آنا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.