یورپ کی دہلیز پر بڑی جنگ چھڑنے کا خطرہ، امریکہ نے وارننگ جاری کردی
برسلز: یورپ کی دہلیز پر ایک بڑی جنگ چھڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، امریکہ نے اس حوالے سے وارننگ جاری کردی ہے، روس، امریکہ مذاکرات بھی ناکام، دوسری طرف ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کی صورت میں بڑی تباہی پھیل سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے خلاف روس کے بڑھتے جارحانہ عزائم اور ایک لاکھ سے زائد فوجی اس کی سرحد پر جمع کرنے کے نتیجے میں کشیدگی انتہا کو چھونے لگی ہے، اس حوالے سے گزشتہ ہفتے جنیوا میں ہونے والے روس، امریکہ مذاکرات بھی ناکام ہوگئے، جس کے بعد امریکی اداروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس اگلے چار ہفتوں کے دوران کسی بھی وقت یوکرائن پر حملہ کرسکتا ہے، اور اس کے لئے وہ فالس فلیگ آپریشن کا سہارا لے گا، جس کے لئے روسی خفیہ ایجنٹ یوکرائن داخل کرادیے گئے ہیں، یہ ایجنٹ یوکرائن میں کوئی ایسی سازش کرنے کی کوشش کریں گے، جس سے روس کو حملہ کا موقع دیا جاسکے، امریکہ اور اس کے نیٹو اتحادی یورپی ممالک نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ یوکرائنی سرحد پر تعینات ایک لاکھ روسی فوجیوں کو فوری پیچھے ہٹائے، تاکہ اس کی نیت کا پتہ چل سکے، لیکن روسی صدر پیوٹن نے اسے تسلیم نہیں کیا۔
امریکی صدارتی ترجمان جین ساکی کا کہنا ہے کہ روس یوکرائن پر حملے کے لئے بہانے ڈھونڈ رہا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکہ کے پاس ٹھوس انٹیلی جنس اطلاعات ہیں کہ روس پہلے ہی ماہر تربیت یافتہ افراد کو مشرقی یوکرائنی علاقوں میں داخل کر چکا ہے جو شہروں میں جنگ لڑنے کی مہارت رکھتے ہیں۔ یہ افراد ایسے اقدامات کر سکتے ہیں، جن سے روسی مفادات کو نقصان پہنچے اور الزام یوکرائن پر عائد کر دیا جائے۔ اس طرح کے فالس فلیگ آپریشن کے ذریعہ روس کو یوکرائن پر حملے کا موقع مل سکتا ہے، امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جان کِربی نے بھی انٹیلیجنس اطلاعات کو قابلِ اعتبار قرار دیا ہے۔ جن کے مطابق روس حملے کے لئے فالس فلیگ آپریشن کرنے کی تیاری کررہا ہے، امریکی خفیہ اداروں کا خیال ہے کہ یوکرائن پر روسی فوج کشی وسط جنوری سے وسط فروری تک کے درمیان ممکن ہے۔