جانا کہاں تھا، پہنچ کہاں گئے؟، غلط ٹرک میں بیٹھنے والے تارکین کے ساتھ کیا ہوا

0

برلن: یورپی یونین کے رکن ملک میں موجود تارکین وطن غیر قانونی طور پر دوسرے یورپی ملک جانے کی کوشش میں غلط ٹرک پر بیٹھ گئے، اور بالاخر پھنس گئے، تارکین وطن کی وجہ سے پولیس کی بھی دوڑیں لگ گئیں، جبکہ اہم شاہراہ بھی بند کرنی پڑی۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے خوشحال ملک بیلجئیم میں رہنے والے 5 تارکین وطن غیر قانونی طریقے سے برطانیہ جانے کے خواہشمند تھے، سو انہوں نے خود یا کسی ایجنٹ کے مشورے سے طے کیا کہ وہ کسی ٹرک میں چھپ کر برطانیہ پہنچنے کی کوشش کریں گے، پانچوں تارکین وطن بیلجئیم کے ساحلی شہر Oostende میں ایک ٹرالر میں جا چھپے، جو ان کے خیال میں برطانیہ جانا تھا، تاہم اصل میں یہ ٹرک برطانیہ نہیں بلکہ جرمنی جارہا تھا، مذکورہ ٹرک جب جرمن شہر بون کے قریب پہنچا، تو ان تارکین کو احساس ہوا کہ وہ غلط گاڑی میں بیٹھ گئے ہیں، اور ٹرک برطانیہ کے بجائے جرمنی میں پہنچ گیا ہے۔ غلطی کا احساس ہونے پر انہوں نے ٹرک سے فرار کا فیصلہ کیا، اور اس پر لگا ترپال کاٹ کر باہر سر نکالے، تاکہ صورت حال کا جائزہ لے سکیں،

تاہم ان کی اس حرکت کو پیچھے آنے والے ٹرک ڈرائیور نے دیکھ لیا، اور فوری طور پر جرمن پولیس کو فون کردیا، جس پر پولیس وہاں پہنچ گئی، ٹرک ابھی ہائی وے پر ہی چل رہا تھا کہ پولیس نے پہنچ کر اسے رکنے کا اشارہ کیا، پولیس کو خدشہ تھا کہ ٹرک میں چھپے تارکین فرار ہونے کی کوشش نہ کریں۔

اور کوئی حادثہ پیش نہ آجائے، اس لئے کسی ممکنہ حادثے سے بچنے کے لئے پولیس نے مختصر وقت کے لئے اے 59 ہائی وے بھی بند کردی۔ تاہم پولیس نے جب ٹرک روکا، تو اس میں چھپے ہوئے تارکین نے فرار کی کوئی کوشش نہ کی، اور خود کو پولیس کے حوالے کردیا، جس کے بعد انہیں امیگریشن سینٹر منتقل کردیا گیا ہے، ٹرک کا ڈرائیور کروشیا سے تعلق رکھتا تھا، اور اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ گاڑی میں تارکین کے چھپے ہونے سے لاعلم تھا، جس پر پولیس نے اسے جانے کی اجازت دے دی۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ جاتے تارکین غلط ٹرک میں بیٹھ کر کہاں پہنچ گئے

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ٹرک میں چھپ کر برطانیہ جانے کی کوشش کرنے والے تارکین غلطی سے جرمنی پہنچ گئے تھے، اور جرمنی میں وہ موت کے منہ میں جاتے جاتے بال بال بچے تھے، ان میں سے ایک تارک وطن کی حاضر دماغی نے ان کی زندگیاں بچائی تھیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.