دھوکہ دے کر ہزاروں تارکین کو بلانے والے ملک نے ان سے ہاتھ کردیا

0

برسلز: یورپی یونین جانے کی لالچ دے کر بلائے گئے ہزاروں تارکین سے دھوکہ ہوگیا، بلانے والے ملک نے ہی بالاخر کیمپ اکھاڑنے شروع کردئیے، دوسری جانب سخت سردی میں سرحد پر پھنسے ہزاروں تارکین کی حالت خراب ہے، اور ایک معصوم بچے کی جان چلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  بیلاروس نے یورپی یونین کی جانب سے پابندیوں کے جواب میں غیرملکی بالخصوص عراق اور شام کے تارکین کو اپنے ملک بلا کر یورپی یونین کے رکن ممالک پولینڈ، لٹویا اور لتھوانیا کی سرحد پر پہنچادیا تھا، اور ان تارکین کی تعداد 4 ہزار تک بتائی جاتی ہے، جو یورپی سرحد بالخصوص پولینڈ کے بارڈر کے قریب پھنسے ہوئے ہیں، بیلاروس کے صدر نے یورپی یونین کو بلیک میل کرنے کے لئے ان تارکین کو استعمال کیا، اور انہیں بھی ایک ایسی مشکل صورت حال میں پھنسادیا کہ وہ نہ آگے جاسکتے ہیں، اور نہ واپسی اتنی آسان رہی، بلکہ واپس جانے کی کوشش کرنے والے تارکین یہ شکایت کرتے نظر آئے کہ بیلاروس کے اہلکار انہیں روکتے اور تشدد کرتے ہیں۔ دوسری طرف پولینڈ نے ہزاروں اہلکاروں اور باڑ کے ذریعہ غیرقانونی تارکین کا راستہ روک  دیا، ایسے میں بیلاروس اور پولینڈ کے سرحدی علاقے میں جنگلات میں پھنسے کئی تارکین بیمار اور کچھ کی اموات بھی واقع ہورہی ہے، تازہ واقعہ میں چند ماہ کے ایک بچہ کی موت واقع ہوئی ہے، جس کے شامی والدین ایک ماہ سے سرحد پر پھنسے ہوئے تھے، پولینڈ نے بھی تارکین کی جانب سے سرحد پار کرنے کی ایک اور بڑی کوشش ناکام بنائی ہے۔

جبکہ اپنی حدود میں داخل ہوجانے والے 100 سے زائد تارکین وطن کو گرفتارکرلیا ہے، سرحد پر پھنسے تارکین کی اکثریت اب سخت سردی، بھوک اور  آگے جانے کا راستہ نہ ملنے پر واپس اپنے ملکوں کو جانا چاہتی ہے، جبکہ بیلاروس نے بھی جمعرات کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے پولینڈ کی سرحد پر واقع تارکین کا ایک کیمپ ختم کردیا ہے، اور وہاں موجود تارکین کو سرحد سے دور متنقل کردیا ہے، اس طرح ان تارکین کو لالچ دے کر بلانے والے بیلاروسی حکام نے ہی ان کے ساتھ ہاتھ کردیا ہے۔

تارکین کی واپسی شروع

بیلاروس کی سرحد پر موجود سینکڑوں عراقی مہاجرین مایوس ہو کر اب اپنے ملک کی واپسی کی ٹکٹیں بُک کرا رہے ہیں، سرحد پر شدید سردی اور کھلے آسمان کے نیچے رہنا ان کے لئے مشکل ہوگیا ہے، عراقی حکومت بھی ان کی واپسی کے لئے تعاون کررہی ہے، اور پہلی پرواز بیلاروس سے 430 عراقی تارکین کو لے کر واپس عراق روانہ ہوئی ہے، واپس جانے والے ایک عراقی تارک وطن کا برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اس نے بیوی کے ہمراہ پولینڈ میں داخل ہونے کی 8 سے زائد بار کوشش کی، لیکن ہر مرتبہ ناکامی ہوئی۔ اس کی بیوی اب اتنی ڈر گئی ہے کہ دوبارہ ایسی کوشش کرنے پر راضی نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.