بڑے یورپی ملک میں کرونا بے قابو، ایک اور ملک نے ایس اوپیز لگادئیے

0

 برسلز: بڑے اور اہم یورپی ملک میں کرونا بے قابو ہوگیا، جبکہ بیلجئیم نے بھی کچھ کرونا پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا ہے، اس دوران اٹلی میں بھی صورتحال بگڑنے لگی ہے اور وہاں بھی کرونا مریضوں میں اضافہ ہورہا ہے، اور یومیہ 10 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہونے لگے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے سب سے بڑے ملک جرمنی میں کرونا بے قابو ہونے لگا ہے، اور جمعرات کو 65 ہزار سے زائد کیس سامنے آئے ہیں، جس نے جرمن حکام کی پریشانی میں اضافہ کردیا ہے، حکومت نے مختلف ایس او پیز متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، وبائی امراض کی روک تھام کے جرمن ادارے رابرٹ کوش انسٹیٹیوٹ کے سربراہ لوتھار ویلر کے مطابق نئی یومیہ انفیکشنز کی حقیقی تعداد 65 ہزار سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کئے گئے تو کرسمس خراب ہوسکتی ہے، ملک میں کرونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی شرح کے بعد جرمن حکومت  ویکسین نہ لگوانے والوں پر نئی پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے، چانسلر انجیلا مرکل نے جمعرات کو ریجنز کے سربراہان کے ساتھ اجلاس کیا ہے، جس میں ویکسین نہ لگوانے والوں کے لئے مختلف شعبے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جن میں بڑے ایونٹس، کھیلوں کے مقابلے اور ثقافتی پروگرام شامل ہوں گے، انہوں نے کہا کہ مرض کی شرح بڑھنے پر پابندیاں بھی بڑھائی جاتی رہیں گی، صورتحال اچھی نہیں، اور ہمیں مرض کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئےہنگامی طور پر کچھ کرنا ہوگا۔

اٹلی و بیلجیم کی صورتحال

بیلجئیم میں بھی وزیراعظم نے کرونا وائرس کی نئی لہر روکنے کے لیے ایس او پیز کا اعلان کیا ہے۔ دس سال سے زائد عمر کے تمام شہریوں کے لیے ماسک پہننا لازمی کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میل جول کم کرنے کے لئے پیر سے کارکنوں کو ہفتے میں کم از کم4 دن گھروں سے کام کرنا ہو گا۔ یعنی وہ صرف ایک دن ہی دفاتر جاکر کام کرسکیں گے، اٹلی میں بھی جمعرات کو 10 ہزار سے زائد نئے مریض سامنے آئے، جبکہ 69 اموات ہوئی ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.