اٹلی میں خاتون نے ٹرین رکوادی، پولیس سمیت سب کو پریشان کرکے رکھ دیا

0

میلان: جاؤ گرین پاس نہیں دکھاتی، گاڑی سے بھی نہیں اتروں گی، اٹلی میں خاتون نے پولیس سمیت سب کو پریشان کر ڈالا، جس کے باعث ٹرین رکی رہی، دوسری جانب ایسے واقعات کو روکنے کیلئے اطالوی حکومت نے بھی کمر کس لی، اور نئے ضوابط جاری کردیے ہے، جس میں ایسا کرنے پر قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق میلان سے ریجیو کلابریا جانے والی ٹرین میں سوار خاتون سے گارڈ نے گرین پاس دکھانے کا مطالبہ کیا تو خاتون نے گرین پاس دکھانے سے انکار کردیا، اس کے بجائے گھر میں کیے گئے ٹیسٹ کی تصویر اور ذاتی تشخیصی سرٹیفیکیٹ دکھاتی رہی، جس کے بعد گارڈ نے خاتون سے ایک بار پھر گرین پاس دکھانے کا مطالبہ کیا، تو اس نے دکھانے سے انکار کردیا، خاتون کو ٹرین سے اتارنے کی کوشش کی گئی تو اس نے ٹرین سے بھی اترنے سے انکار کردیا۔

ٹرین انتظامیہ کی جانب سے واقعہ سے متعلق پولیس کو اطلاع دی گئی، اور ٹرین کو روم اسٹیشن پر روک لیا گیا، پولیس کی جانب سے بھی خاتون سے گرین پاس دکھانے کا کہا گیا تو وہ انہیں بھی گھر میں کیے گئے ٹیسٹ کا سرٹیفیکیٹ دکھایا۔ پولیس نے خاتون مسافر کو بتایا کہ گھر میں کیے گئے ٹیسٹ کے نتائج کی تصویر گرین پاس کی جگہ نہیں لے سکتی۔ گرین پاس صرف PCR یا ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کے نتائج کی بنیاد پر جاری کیے جا سکتے ہیں، گھریلو ٹیسٹ کٹ کے نتائج کی بنیاد پر نہیں، تاہم خاتون نے آدھے گھنٹے سے زائد ٹرین کو روکی رکھا اور پولیس حکام سے جھگڑتی رہی۔

بعد ازاں بالآخر خاتون ٹرین سے اترنے پر راضی ہوگئی، خاتون پر گرین پاس کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا اور اس کے علاوہ خاتون پر عوامی سروس میں رکاوٹ ڈالنے پر کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ جس پر خاتون کو ایک سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔ خاتون نے جرمانے اور قانون کیخلاف علاقائی انتظامی ٹریبونل کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔ خاتون مسافر کا کہنا ہے کہ گرین پاس سسٹم آئینی لحاظ سے غیر قانونی ہے اور یورپی ضوابط اور معاہدوں سے بھی متصادم ہے۔

دوسری جانب اس طرح کے متعدد واقعات سامنے آنے پر اطالوی وزارت صحت کی جانب سے نئے ضوابط متعارف کروادیے گئے ہیں، جس کے مطابق مسافر ٹرین میں گرین پاس نہ دکھانے اور ٹرین سے اترنے سے انکار کرنے والے مسافر کو عوامی سروسز میں رکاوٹ ڈالنے پر ایک سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.