کشتی ڈوبے بغیر اس میں سوار تارکین موت کے منہ میں جانے لگے

0

برسلز: کشتی ڈوبی نہیں لیکن اس کے باوجود یورپ آنے کی کوشش میں تارکین بڑے حادثے سے دوچار ہوگئے ہیں، امدادی جہاز نے پہنچ کر بڑا سانحہ ہونے سے بچالیا، تاہم جانی نقصان پہلے ہی ہوچکا تھا، کشتی میں خواتین و بچوں سمیت 110 کے قریب تارکین سوار تھے۔

تفصیلات کے مطابق لیبیا سے روانہ ہونے والے تارکین کی کشتی کھلے سمندر میں کچھ دور ہی جاکر مشکل کا شکار ہوگئی، کشتی میں خواتین و بچوں سمیت 110 کے قریب تارکین سوار تھے، اور یہ گنجائش سے بہت زیادہ تھے، اوپر سے کشتی میں دھواں بھرنا بھی شروع ہوگیا، اور وہ ایک طرف جھک بھی گئی، جس سے کئی تارکین کشتی سے نیچے جا گرے، اطلاع ملنے پر امدادی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز نے فوری طور پر اپنا بحری جہاز ’’جیو بیرینٹس‘‘ مدد کے لئے بھیجا، امدادی کارکن کشتی تک پہنچے تو پہلے ہی 10 تارکین کی جان جاچکی تھی، جس کی بظاہر وجہ کشتی کے انجن سے نکلنے والا دھواں بنا ہے، مرنے والے تارکین کشتی کے نچلے حصے میں تھے۔

امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ کشتی ایک طرف جھک بھی چکی تھی، اور کئی تارکین سمندر میں گررہے تھے، جنہیں ریسیکو کر کے جہاز پر منتقل کیا گیا، مجموعی طور پر 99 تارکین کی جانیں بچائی گئی ہیں، جبکہ لاشوں کو بھی سخت محنت کرکے جہاز پر منتقل کردیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کشتی 13 گھنٹوں سے کھلے سمندر میں پھنسی ہوئی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.