یورپ میں فیکٹریاں بند، کروڑوں بیروزگار ہونے کی وارننگ، وجہ کیا ہے؟

0

برسلز: دنیا میں جاری معاشی بحران کے درمیان یورپی ممالک کے لئے ایک نیا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، چین سے اہم مصنوعات کی آمد بند ہونے سے چند ہفتوں میں بڑی تعداد میں فیکٹریاں اور کاروبار بند ہونے کا خدشہ ہوگیا ہے، صنعتی تنظیموں نے کروڑوں افراد بے روزگار ہونے کی وارننگ جاری کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق کرونا بحران کے بعد دنیا اس وقت بڑے معاشی بحران سے گزر رہی ہے، ایک طرف تیل، گیس، کوئلے سمیت توانائی کی قیمتیں بے قابو ہو چکی ہیں، تو دوسری جانب خوراک کے ساتھ صنعتی خام مال بھی بہت مہنگا ہوگیا ہے، اور اب بات اس سے بھی آگے جاتی نظر آرہی ہے، امریکی اخبار بلوم برگ کے مطابق چین میں توانائی بحران کی وجہ سے صنعتی مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہونے والے اہم مواد میگنیشیم کی پیداوار بھی کم ہوگئی ہے، جس سے ایک طرف عالمی منڈی میں میگنیشیم کی قیمتیں آسمان کو باتیں کرنے لگی ہیں، تو دوسری جانب چین سے میگنیشیم نہ آنے سے یورپی ممالک میں بڑے پیمانے پر فیکٹریاں بند ہونے کا خدشہ ہے، جس سے کروڑوں لوگ بے روزگار ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: یورپ میں سردیاں مشکل، برطانیہ میں فیکٹریاں، بھارت میں بجلی بند ہونے کا خطرہ

بلوم برگ اخبار کے مطابق اس حوالے سے یورپی صنعتی تنظیموں نے وارننگ جاری کردی ہے، میگنیشیم کا استعمال گاڑیوں کی تیاری سے لے کر پیکجنگ، بجلی کے آلات، لیپ ٹاپ سمیت بہت سے اشیا کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے، اخبار کی رپورٹ کے مطابق یورپی ممالک اپنی ضرورت کا 95 فیصد میگنیشیم چین سے درآمد کرتا ہے۔

یورپی صنعتی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ نومبر کے آخر تک ان کے پاس میگنیشیم کا اسٹاک ختم ہوسکتا ہے، جس سے صنعتوں میں پیداواری عمل رک جائے گا، ان تنظیموں نے زور دیا ہے کہ میگنیشیم کا ذخیرہ بڑھانے کے لئے فوری انتظامات کئے جائیں، کیوں کہ گزشتہ ماہ سے چین سے میگنیشیم کی درآمد یا تو ختم ہوچکی ہے، یا بہت ہی محدود ہوگئی ہے، ان تنظیموں نے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مسئلے کے فوری حل کیلئے چین سے فوری بات کرے۔

یہ بھی پڑھیں: مہنگائی نے کئی ممالک کا بھرکس نکال دیا، جان کب چھوٹے گی، یورپی یونین نے بتادیا

 یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں بجلی اور تیل مزید مہنگا ہوگیا

دوسری طرف امریکہ میں المونیم بنانے والی سب سے بڑی کمپنی Alcoa Corp نے اپنے صارفین کو خبردار کیا ہے کہ وہ خام مال کی قلت سے اگلے سال سپلائی کم کرسکتی ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.