یورپ میں سردیاں مشکل، برطانیہ میں فیکٹریاں، بھارت میں بجلی بند ہونے کا خطرہ

0

لندن۔ دنیا میں جاری مہنگائی کی لہر اتنی شدید ہوتی جارہی ہے کہ کرونا سے بھی لوگوں کی توجہ ہٹ کر اب مہنگائی پر ہوتی جارہی ہے، توانائی قیمتوں کے بحران کے سبب موسم سرما یورپ میں رہنے والوں کے لئے بلوں کے حوالے سے سخت ہونے جارہا ہے، دوسری جانب بڑے یورپی ملک کی صنعتی تنظیم نے فیکٹریاں بند ہونے کا خدشہ ظاہر کردیا ہے، اس دوران بھارت میں بھی بجلی پلانٹس کی بڑی تعداد بند ہونے کا خدشہ ہے، جس سے ملک تاریکی میں ڈوب سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی منڈی میں تیل، گیس اور کوئلے سمیت دیگر کموڈٹیز کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، جس سے مہنگائی کی عالمگیر لہر آئی ہوئی ہے، اقوام متحدہ کے زراعت اور خوراک سے متعلق ادارہ ایف اے او کا کہنا ہے کہ اس وقت خوراک کی قیمتیں 10 سال کی بلند ترین سطح پر ہیں، صرف ستمبر کے دوران خوراک کی سالانہ قیمتوں میں 32 اعشاریہ 8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ زرعی اجناس کی قیمتوں میں گزشتہ ایک سال میں تیزی سے اضافہ کی وجہ فصلوں کی خرابی اور چین کی بڑھتی ہوئی طلب ہے۔ دوسری طرف بیشتر یورپی ممالک میں بجلی اور گیس مسلسل مہنگی ہورہی ہے، بڑے یورپی ملک برطانیہ میں گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتیں فیکٹریوں اور عوام دنوں کے لئے بھاری پڑرہی ہیں، برطانوی اخبار ’’میل ‘‘ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ گیس کے گھریلو بلوں میں سالانہ 800 پاونڈ کا اضافہ ہوسکتا ہے، اور یہ 2 ہزار پاونڈ تک پہنچ سکتے ہیں۔ گیس سپلائی کرنے والے ادارے Ofgem کے چیف ایگزیکٹو جوناتھن بریرلی نے بل 2 ہزار پاونڈ تک پہنچنے کی تصدیق کئے بغیر کہا ہے کہ گیس کے پرائس کیپ میں بڑا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

دوسری طرف برطانوی پیپر انڈسٹری کی کنفیڈریشن نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتیں ملک بھر میں فیکٹریوں کو پیداوار بند کرنے کی طرف دھکیل رہی ہیں۔

تنظیم کے ڈی جی اینڈریو لارج نے جمعہ کو دیگر شعبوں کی صنعتوں کے نمائندوں کے ہمراہ بزنس سیکریٹری سے ملاقات کے بعد بی بی سی ریڈیو سے بات چیت میں یہ وارننگ جاری کی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ توانائی کی قیمتیں فیکٹریوں کے لئے بڑا خطرہ بن کر سامنے آئی ہیں، گیس قیمتیں بہت زیادہ ہیں، یوکے اسٹیل کے سربراہ گیرتھ اسٹیس نے بھی کہا ہے کہ وزیراعظم جونسن کی حکومت نے اگر بڑھتی ہوئی توانائی قیمتوں پر صنعتوں کی مدد نہ کی تو پیداوار بند ہونا شروع ہوجائے گی۔

بھارت کی صورتحال

عالمی منڈی میں کوئلہ اور گیس مہنگا ہونے سے بھارت میں بجلی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے، برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی حکومت نے کوئلے کی قیمتیں بڑھنے پر درآمدات کم کردی، اور اب ملک کے 135 میں سے نصف بجلی پلانٹس کوئلے کے ذخائر میں تشویش ناک کمی کے سبب بند ہونے کے قریب ہیں۔ جس سے ملک کے بڑے حصے میں صنعتی عمل رک سکتا ہے، اور تاریکی چھاسکتی ہے، بھارت دنیا میں کوئلے کا دوسرا بڑا درآمد کنندہ ہے، جو 70 فیصد بجلی کوئلے سے پیدا کرتا ہے، جو عالمی منڈی میں 40 فیصد سے زائد مہنگا ہوگیا ہے، بھارتی وزیر توانائی آر کے سنگھ نے حال ہی میں انڈین ایکسپریس کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ حالات بہت اچھے نہیں ہیں اور شہریوں کو اگلے پانچ سے چھ ماہ میں مشکل حالات کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.