اٹلی میں تارکین کی آمد میں ریکارڈ اضافہ، یورپی یونین بھی پریشان
روم: اٹلی میں سمندر کے راستے غیر قانونی تارکین وطن کی آمد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، یورپی یونین نے بھی اس معاملے پر بات کی ہے، دوسری جانب اٹلی کی دائیں بازو کی جماعت لیگا نارد کے سربراہ ماتیو سالوینی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ غیرقانونی امیگریشن کے معاملے پر ان سے ملاقات کیلئے تیار ہوگئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی میں سمندر کے راستے تارکین کی آمد اس سال ریکارڈ سطح پر پہنچ رہی ہے، گزشتہ 9 ماہ کے دوران اٹلی میں 45 ہزار سے زائد تارکین کی آمد ہوئی ہے، یورپی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر بحیرہ روم کے ذریعہ یورپ میں تارکین کی آمد میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 82 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، ان میں سے مالٹا میں تو تارکین کی آمد 78 فیصد گھٹ کر صرف 470 پر آگئی ہے، لیکن اٹلی میں تارکین کی تعداد 45 ہزار سے تجاوز کررہی ہے، ان میں سے نصف لیبیا سے آئے ہیں، اسی طرح تیونس سے آنے والوں کی تعداد 40 فیصد کے قریب ہے، رپورٹ کے مطابق ایک نیا رجحان دیکھنے میں آرہا ہے، اور اب تارکین وطن اپنی کشتیوں کے ذریعہ اطالوی ساحلوں پر پہنچ رہے ہیں، اس سے پہلے بیشتر کیسوں میں انہیں این جی اوز کے جہاز سمندر سے لاتے تھے، یورپی کمشنر برائے داخلہ امور یلوا جانسن کا کہنا ہے کہ تارکین کی مسلسل آمد سے اٹلی پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
دوسری طرف غیرقانونی تارکین کے مخالف اطالوی رہنما ماتیو سالوینی نے کہا ہے کہ وزیرداخلہ لوزیانہ لیمر گوس تارکین کی غیرقانونی آمد کے ایشو پر ان سے ملاقات پر تیار ہوگئی ہیں، انہوں نے کہا کہ تاخیر سے ہی سہی لیکن یہ اچھی پیش رفت ہے، واضح رہے کہ سالوینی مسلسل وزیرداخلہ پر تنقید کررہے ہیں کہ وہ غیرقانونی تارکین کو روکنے کے لئے کچھ نہیں کررہیں۔