لوگوں کی مختلف قسم کے چارجرز سے جان چھڑانے کیلئے یورپی یونین کا اہم فیصلہ

0

برسلز: ذرا اپنا چارجز دینا، موبائل چارج کرنا ہے، اوہ یہ چارجر تو میرے موبائل میں نہیں لگتا، یہ جملے تو اکثر سننے اور بولنے کو ملتے ہیں، کیوں کہ موبائل فون اس وقت دنیا بھر کے انسانوں کی زندگی کا لازمی حصہ بن گیا ہے، لیکن موبائل فون بنانے والی کمپنیاں اور ان کے ماڈلز مختلف ہیں.

جس کی وجہ سے موبائل چارجرز میں بھی فرق ہوتا ہے، تاہم اب خوش خبری یہ ہے کہ یورپی یونین نے صارفین کو چارجرز مختلف ہونے کے مسئلے سے نجات دلانے کی ٹھان لی ہے، اور اہم اعلان کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے مختلف موبائل چارجرز کی وجہ سے پیدا ہونے والے الیکٹرانک کچرے کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے بڑا فیصلہ کیا ہے ۔ جس کے تحت تمام کمپنیوں کو پابند کیا جائے گا، کہ اگر وہ یورپی یونین میں اپنی مصنوعات فروخت کرنا چاہتی ہیں تو انہیں تمام موبائل فون، کیمروں اور الیکٹرانک آئٹمز کے لیے ایک جیسے یونیورسل چاجر بنا نے پڑیں گے۔ایک جیسے چارجر کے باعث پلاسٹک اور الیکٹرانک کے کباڑ میں کمی آئے گی، یورپی یونین نے یونیورسل چارجر کے لییے سی ٹائپ یو ایس بی چارجر کو بہترین آپشن قرار دیا ہے۔یورپی یونین کی ایگزیکٹو نائب صدر مارگریتھ ویسٹیگر نے کہا ہے کہ یورپی شہری بہت سے چارجرز اپنے ساتھ رکھنے کی ضرورت سے تنگ آگئے ہیں، ہم نے انڈسٹری کو مسئلے کے حل کے لیے کافی وقت دیا، اب وقت آگیا ہے کہ ایک عام چارجر کے لیے قانون سازی کی جائے۔ یورپی یونین قانون سازی کے ذریعہ کمپنیوں کو 24 ماہ کی مدت دینا چاہتی ہے۔

یورپی بلاک 45 کروڑ امیر صارفین کی مارکیٹ ہے، اور ایک چارجر کا قانون یورپی پارلیمنٹ اور پھر ممالک کی طرف سے منظور کرنے کے بعد موبائل فون کمپنیوں کے پاس اس پر عمل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہے گا، اس طرح عملی طور پر پوری دنیا میں ہی ہر موبائل ڈیوائس کےلئے ایک چارجر متعارف ہوجائےگا، مجوزہ یورپی قانون کے تحت فونز، ٹیبلٹس، ڈیجیٹل کیمروں، دستی ویڈیو گیمز، ہیڈ فونز، ہیڈ سیٹ سب کیلئے ایک ہی چارجر بنانا ضروری قرار دیا جائےگا، تاکہ صارفین ایک چارجر کے ذریعہ ساری چیزیں چارج کرسکیں، اور انہیں مختلف چارجر نہ رکھنے پڑیں، یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ان کے صارفین کو اس وقت سالانہ 2 ارب 80 کروڑ ڈالر کے صرف چارجر خریدنے پر خرچ کرنے پڑتے ہیں،

دوسری طرف امریکی ایپل کمپنی نے مجوزہ یورپی قانون پر تحفظات ظاہر کئے ہیں، اور اسے بلاجواز قرار دیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ صرف ایک قسم کے چارجرکے لئے سخت قانون بنایا گیا تو اس سےجدت کا عمل متاثر ہوگا، کمپنی نے ایک چارجر پر منتقلی کیلئے 24 ماہ کی منتقلی کی مدت سے متعلق بھی خدشات کا اظہار کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.