یورپی ملک میں تنخواہ بڑھانے کیلئے ہڑتال کرنے والوں کو لینے کے دینے پڑگئے
برسلز: یورپی ملکوں میں مہنگائی کی لہر کی وجہ سے آج کل تنخواہیں بڑھوانے کے لئے احتجاج اور ہڑتالیں دیکھنے میں آرہی ہیں، لیکن ایسے میں ایک یورپی ملک میں ہڑتال کرنے والوں کو لینے کے دینے پڑگئے ہیں، تنخواہ تو کیا بڑھنی تھی، الٹا ان کے جیبوں سے مزید پیسہ نکل گیا.
تفصیلات کے مطابق یورپی ملک ڈنمارک میں Aalborg University Hospital کی 200 سے زائد نرسوں نے یونین اور انتظامیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے کو نظر انداز کرتے ہوئے ہڑتال کی، معاہدہ کے تحت نرسوں کی تنخواہ آئندہ 5 برسوں کے دوران 5 فیصد بڑھانے پر اتفاق ہوا تھا، تاہم کچھ نرسوں نے اسے ناکافی قرار دیتے سوشل میڈیا پر ہڑتال کی کال دی ، اور نرسوں کی اچھی خاصی تعداد ایک ہفتے سے زائد ایک گھنٹہ کی ہڑتال کرتی رہیں، اس ہڑتال کو لیبر کورٹ نے گزشتہ ہفتہ ختم کرنے اور نرسوں کو واپس کام پر آنے کا حکم دیا تھا ۔تاہم انہوں نے ہڑتال جاری رکھی۔
اب لیبر کورٹ نے ان نرسوں پر ہڑتال کا جرمانہ لگانے کا حکم دیا ہے، جو ہڑتال کے گھنٹوں کے حساب سے فی گھنٹہ 56 سے 86 کرونا کے درمیان ہوگا، نرسوں کی یونین Dansk Sygeplejeråd (DSR) کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے تمام ارکان کو عدالتی فیصلے سے آگاہ کردیا ہے، اور ان پر زور دیا ہے کہ انتظامیہ کے ساتھ ہوئے یونین کے معاہدے کا احترام کیا جائے، اور ہڑتال بند کی جائے۔