پاکستانی سمیت غیریورپی ورکرز لانے کیلئے ’’بلیو کارڈ‘‘ اسکیم منظور، کون آسکے گا؟

0

برسلز: مستقبل میں یورپی ممالک کو اپنا مسکن بنانے کے خواہشمند افراد کے لئے اچھی خبر ہے، یورپی پارلیمنٹ نے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے افراد کو یورپی امیگریشن دینے کے لئے ’’بلیو کارڈ‘‘ اسکیم کے رولز کی منظوری دے دی ہے، کون کون فائدہ اٹھاسکے گا، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

پاکستان سمیت غیر یورپی ممالک سے ہنرمند اور تعلیم یافتہ افراد کے لئے یورپی ممالک قانونی طریقے سے آنے کے دروازے کھل جائیں گے، کون کون فائدہ اٹھاسکے گا، اس حوالے سے تفصیلات سامنے آگئی ہیں، تفصیلات کے مطابق کم شرح پیدائش، بوڑھی ہوتی ہوئی آبادی جیسے مسائل کا شکار کچھ یورپی ممالک کو ترقی کی رفتار جاری رکھنے کے لئے بڑے پیمانے پر ہنرمند اور تعلیم یافتہ افراد کی ضرورت پڑرہی ہے، جن میں جرمنی سرفہرست ہے، ایسے میں یورپی پارلیمنٹ نے ’’بلیو کارڈ‘‘ رولز کی منظوری دے دی ہے، ہنرمند اور تعلیم یافتہ افراد کو یورپی ممالک کے ورک ویزے دے کر ’’بلیو کارڈ‘‘ جاری کیا جائےگا۔ اور ’’بلیو کارڈ‘‘ رکھنے والے غیرملکی ورکرز اپنی فیملی بھی یورپی ممالک میں بلواسکیں گے، اس طرح یورپی ممالک میں ورکرز کی کمی پوری کی جائےگی، ویب سائٹ ’’انفو مائیگرینٹ ‘‘ کے مطابق بلیو کارڈ اسکیم 10 برس قبل متعارف کرائی گئی تھی، تاہم اس کی شرائط کی وجہ سے بہت کم ورکرز کو یورپی ممالک لایا جاسکا، گزشتہ برس صرف 37 ہزار افراد کو بلیو کارڈ جاری کیا گیا، جن میں سے 28 ہزار858 کو جرمنی نے بلیو کارڈ جاری کیا، اس لئے اب نئے رولز میں انہیں آسان بنادیا گیا ہے، تاکہ زیادہ ورکرز کو لایا جاسکے۔

بلیو کارڈ کے نئے رولز

بلیو کارڈ کے نئے رولز آسان کردئیے گئے ہیں،

1۔ مستقبل میں 6 ماہ کے کنٹریکٹ پر بلیو کارڈ جاری کیا جائے گا، جو پہلے ایک سال تھا،

2۔ بلیو کارڈ حاصل کرنے کے خواہش مندوں کو اعلیٰ تعلیم یا ہنر کا ثبوت دینا ہوگا۔

3۔بلیو کارڈ کے حامل فرد کو متعلقہ یورپی ملک کی اوسط تنخواہ کے برابر تنخواہ دی جائے گی۔

4۔ ایک اہم شق کے تحت یورپی ممالک میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے بھی بلیو کارڈ اسکیم کے لئے کسی دوسرے یورپی ملک میں اپلائی کرسکیں گے، یعنی اگر آپ اٹلی میں سیاسی پناہ پر ہیں، تو جرمنی میں بلیو کارڈ کیلئے درخواست دےسکیں گے،

5۔ بلیو کارڈ کے حامل غیرملکی ورکرز ایک سال کی مدت پوری کرنے کےبعد دوسرے یورپی ملک بھی جاسکیں گے،

6۔ بلیو کارڈ کے حامل غیرملکی ورکرز نہ صرف اپنی فیملی جلد بلاسکیں گے، بلکہ ان کےفیملی ممبران بھی آنے کےبعد ملازمت کرنے کے اہل ہوں گے،

کب عمل شروع ہوگا؟

یورپی پارلیمنٹ نے تو نئے رولز کی منظوری دیدی ہے، تاہم اب رکن ممالک کو الگ الگ بھی ان کی منظوری دینی ہوگی، یورپی پارلیمان میں سوشلسٹ رکن Javier Moreno Sánchez کا کہنا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ یورپ میں قانونی امیگریشن کے طریقے کو بہتر بنایا جائے، ہنرمند اور تعلیم یافتہ افراد لائے جائیں،

Leave A Reply

Your email address will not be published.