اٹلی میں تارکین کی دھڑا دھڑ آمد، کن ملکوں سے زیادہ آئے ہیں؟
روم: اٹلی میں تارکین وطن کی کشتیوں کے ذریعہ آمد میں ہوشربا اضافہ ہو ا ہے، اور گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی تعداد پہلے 8 ماہ میں اٹلی پہنچی ہے، تارکین کی تعداد اور ان کا کن ممالک سے زیادہ تعلق ہے، اس حوالے سے رپورٹ سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیبیا اور تیونس سے کشتیوں کے ذریعہ اٹلی آنے والے تارکین کی تعداد رواں برس کے پہلے 8 ماہ جنوری تا اگست دگنی ہوگئی ہے، اور اطالوی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس دوران تقریبا ً40 ہزار تارکین کی آمد ہوئی ہے، ان میں اگست میں سب سے زیادہ تقریباً 10 ہزار تارکین پہنچے ہیں، جو ایک ماہ میں بہت بڑی تعداد ہے، اطالوی وزارت داخلہ کے ڈیٹا کے مطابق ان میں سے زیادہ تر تارکین سسلی کے جزیرہ لمپاڈسیا پر پہنچے ہیں، ان میں سب سے بڑا گروپ تیونسی تارکین کا ہے، جو کل تعداد کا 28 فیصد بنتے ہیں، دوسرے نمبر پر بنگلہ دیشی ہیں، جو 13 فیصد ہیں، جبکہ تیسرا بڑا گروپ مصریوں کا ہے، جو 9 فیصد بنتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق ادارہ آئی او ایم کا کہنا ہے کہ اس سال کے دوران ڈوب کر ہلاک ہونے والے تارکین کی تعداد بھی دگنی ہوگئی ہے، سب سے بڑا حادثہ اپریل میں لیبیا کے سمندر میں پیش آیا تھا، جس میں 130 تارکین ڈوب گئے تھے، اسی طرح لیبیا واپس لے جائے گئے تارکین کی تعداد میں بڑا اضافہ ہوا ہے، اور اس سال اب تک لیبیا کی کوسٹ گارڈ 23 ہزار تارکین کو اپنی حدود سے پکڑ کر واپس لے جاچکی ہے، جس میں 1600 خواتین بھی شامل تھیں۔