جرمن ریل ڈرائیور پھر بگڑ گئے، لمبی ہڑتال کا اعلان
برلن: جرمنی میں ٹرین ڈرائیوروں کی یونین پھر بگڑ گئی، اس بار لمبی ہڑتال کی کال دے دی ہے، یونین اور جرمن سرکاری ریل کمپنی کے درمیان تنخواہوں اور مراعات پر جاری تنازعہ میں ہڑتالوں سے مسافر متاثر ہورہے ہیں، ڈرائیورز تنخواہ میں 3.2 فیصد اضافے اور 600 یورو کے بونس کا مطالبہ کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جرمن سرکاری ریل کمپنی ڈوئچے بان (ڈی بی) سے وابستہ ٹرین ڈرائیوروں کی یونین جی ڈی ایل نے ایک بار پھر ہڑتال کا اعلان کردیا ہے، اور اس بار ہڑتال بھی طویل کرنے کی کال دی ہے، جس سے مسافراور مال گاڑیاں دونوں متاثر ہونے کا خدشہ ہے، یونین کے لیڈر Claus Weselsky نے اعلان کیا ہے کہ مال ٹرینوں کی ہڑتال بدھ سے شروع کی جائے گی، جبکہ جمعرات کو مسافر ٹرینیں چلانا بھی بند کردیں گے، انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال اگلے ہفتہ منگل تک جاری رہے گی، اور ہڑتال کے لئے ہمارے عزم پر کسی کو بھی کوئی شک نہیں ہونا چاہئے، ہم ہڑتال کریں گے۔ اس طرح اگر یونین اور کمپنی کے درمیان کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو جرمن ریل ڈرائیوروں کی ہڑتال تقریباً ایک ہفتہ جاری رہےگی، یونین لیڈر کا کہنا تھا کمپنی انتظامیہ ان کے مطالبات پر ہل جل نہیں دکھارہی ، اور ہم اپنے حقوق پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
ریل ڈرائیوروں کی طرف سے ہڑتال کے تازہ اعلان کے بعد مسافروں کی مشکلات پھر بڑھنے کا خدشہ ہے، ٹرین ڈرائیور اسی سال تنخواہ میں 3.2 فیصد اضافے اور 600 یورو کے بونس کا مطالبہ کررہے ہیں، اگرچہ ریل کمپنی ڈوئچے بان تنخواہوں میں اضافے کے لئے تیار ہے، تاہم وہ یہ اضافہ مرحلہ وار اور اگلے برس سے چاہتی ہے، اس پر فریقین میں کوئی اتفاق رائے پیدا نہیں ہوپارہا ، جس پر ڈرائیور بار بار ہڑتال کررہے ہیں، دوسری طرف ریل کمپنی نے ہڑتال کے اعلان کو بلاجواز قرار دیا ہے، کمپنی کا کہنا ہے کہ معاہدہ بات چیت کے ذریعہ دو فریقوں میں ہوتا ہے، اس کے لئے کوئی ایک فریق ڈکٹیشن نہیں دے سکتا۔