پیسے دو، یورپی پاسپورٹ لو، اسکیم کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا

0

برسلز: دو یورپی ممالک میں پیسے شو کرکے پاسپورٹ لینے کی اسکیم کا مستقبل خطرے میں پڑگیا، یورپی کمیشن نے بڑے سرمایہ کاروں کو شہریت دینے والے دو یورپی ممالک کو گولڈن پاسپورٹ اسکیمیں ختم کرنے کے لئے کہہ دیا ہے، اور اس حوالے سے دو ماہ کے اندر جواب مانگ لیا ہے۔

دونوں ملکوں کو عدالتی کارروائی کا انتباہ بھی کیا گیا ہے، تفصیلات کے مطابق یورپی یونین میں شامل دو چھوٹے ممالک مالٹا اور سائپرس (قبرص) نے سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے گولڈن پاسپورٹ اسکیمیں شروع کر رکھی ہیں، جن کے تحت ایک مخصوص رقم ان ممالک میں سرمایہ کاری کی غرض سے لانے پر شہریت دے دی جاتی ہے، چوں کہ یہ دونوں ملک یورپی یونین میں شامل ہیں، اس لئے ان کے پاسپورٹ ملنے کے بعد مذکورہ سرمایہ کار یورپی شہری بھی بن جاتے ہیں،  یورپی یونین اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کرتی رہی ہے، اور دونوں ملکوں پر زور دیتی رہی ہے کہ وہ گولڈن ویزا اسکیمیں ختم کردیں، تاہم مالٹا اور قبرص کی جانب سے اس کے باوجود اسکیمیں جاری رکھنے پر یورپی کمیشن نے چند ماہ قبل اکتوبر 2020 میں دونوں ملکوں کو باضابطہ نوٹس جاری کیا تھا، اور ان سے جواب مانگا تھا۔

اب یورپی کمیشن نے مالٹا اور قبرص کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے دونوں ملکوں کو دوسرا نوٹس دینے کا فیصلہ کیا ہے، بالخصوص مالٹا سے گزشتہ برس متعارف کرائی گئی کیش فار پاسپورٹ اسکیم پر وضاحت مانگی جارہی ہے، یورپی کمیشن نے دونوں ملکوں سے گولڈن پاسپورٹ اسکیم ختم کرنے پر زور دیا ہے۔

یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ اگر نوٹس پر انہوں نے مناسب جواب اور اقدامات نہ اٹھائے تو مالٹا کا کیس یورپی عدالت انصاف کو بھیج دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی پاسپورٹ خریدنے والوں کیلئے بری خبر

خیال رہے کہ سائپرس نے 2013 اور مالٹا نے 2014 میں سرمایہ کاری کے ذریعے شہریت خریدنے کی اسکیم متعارف کروائی تھی، جرائم میں ملوث  اس بھی اس اسکیم کے ذریعے یورپی پاسپورٹس حاصل کررہے تھے، جس پر یوریپی یونین کو شید تحفظات تھے، اس اسکیم کے ذریعے کئی ایسے افراد نے یورپی شہریت حاصل کی، جو مختلف مالیاتی جرائم میں ملوث تھے، اور انٹرپول کو بھی مطلوب تھے، کئی درخواست گزاروں پر منی لانڈرنگ، جعلسازی، ٹیکس چوری یا رشوت خوری کا شبہ تھا۔ اسکیم کے تحت 4 ہزار سے زائد غیر ملکی سرمایہ کار قبرص کی شہریت حاصل کرکے یورپی یونین کے 27 ممالک میں آزادانہ آمد ورفت اور قیام کی سہولت حاصل کرچکے ہیں، اس اسکیم سے قبرص حکومت کو 7 ارب یورو کی آمدنی ہوئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.