تارکین کا خفیہ کیمپ پکڑا گیا، کون سا نیا روٹ تلاش کیا گیا تھا؟

0

برسلز: بلقان کے زمینی روٹ کے ذریعہ یورپی یونین کے ممالک میں داخل ہونے کے لئے کوشاں تارکین وطن کا خفیہ کیمپ پکڑا گیا ہے، دوسری جانب تارکین وطن نے یورپی یونین کی حدود میں داخلے کے لئے نئے روٹ کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بلقان کے زمینی روٹ پر واقع یورپی ملک سربیا نے یورپی یونین کے رکن ممالک ہنگری اور رومانیہ کی سرحد کے قریب جنگل میں بنائے گئے تارکین وطن کے خفیہ کیمپ کا سراغ لگا کر اسے ختم کردیا ہے، اور وہاں موجود انسانی اسمگلرز اور جرائم پیشہ افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے، جبکہ عام تارکین کو ریسیپشن سینٹرز روانہ کردیا گیا ہے، سربین پولیس کےمطابق تارکین کا یہ خفیہ کیمپ ہنگری اور رومانیہ کی سرحد کے ساتھ قائم کیا گیا تھا، جہاں یورپی یونین کی حدود میں داخل ہونے کے خواہشمند تارکین خیمے لگائے ہوئے مقیم تھے، اور اس انتظار میں تھے کہ کب انہیں آگے جانے کا موقع ملے، پولیس نے کیمپ سے کم ازکم 7 مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے، جن پر انسانی اسمگلر یا علاقے میں جرائم پیشہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے، چھاپے کے دوران کیمپ نے 20 موبائل فون بھی تحویل میں لئے گئے ہیں۔ پولیس نے کیمپ میں مقیم عام تارکین وطن کو سرکاری سینٹر منتقل کردیا ہے، ادھر سربیا کے وزیر داخلہ الیگزینڈر وولن نے کیمپ میں رہنے والوں کو اسمگلر قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ وہ مقامی آبادی کیخلاف جرائم میں بھی ملوث تھے،اس کے علاوہ وہاں موجود دیگر تارکین سے بھی وہ بھتہ وصول کرتے تھے۔

نیا روٹ

دوسری طرف یورپی یونین کی حدود میں داخلے کے خواہشمند تارکین نے نیا روٹ بھی تلاش کرلیا ہے، یورپی یونین کے فری ویزا شینجین زون میں شامل ملک ہنگری کی جانب سے سربیا کی سرحدوں پر سختی کےبعد تارکین وطن اب ہنگری میں داخلے کے لئے نیا روٹ اختیار کررہے ہیں، تارکین وطن اب پہلے رومانیہ میں داخل ہوتے ہیں، اور وہاں سے ہنگری کا رخ کرتے ہیں، اس کے علاوہ یوکرین سے بھی سلواکیہ یا پولینڈ داخل ہونے کی کوشش کی جاتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.