سینکڑوں تارکین کو بالاخر منزل مل گئی ،یورپی یونین کا اہم اعلان

0

روم: یورپ آنے کی کوشش میں بحیرہ روم میں پھنس جانے والے سینکڑوں تارکین کو بالاخر منزل مل گئی، ایک بار پھر اٹلی نے ان کے لئے اپنے دروازے کھولے ہیں، جن میں ایشیائی تارکین بھی شامل ہیں، یورپی یونین نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اہم اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق جرمن این جی او ایس او ایس میڈیٹرین کے جہاز کی جانب سے بحیرہ روم میں مختلف امدادی کارروائیوں کے دوران 600 کے قریب تارکین وطن کو بچایا تھا، جو مختلف کشتیوں پر آتے ہوئے بحیرہ روم میں پھنس گئے تھے،ان میں سے کچھ کشتیاں مالٹا کی حدود میں الٹی تھیں ، تاہم مالٹا نے تارکین کو اپنی بندرگاہوں پر لنگرانداز ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیاتھا، جس کے بعد جرمن این جی او کا جہاز ’’اوشن وائکنگ‘‘ گزشتہ ایک ہفتے سے ان تارکین کو لئےسمندر میں کھڑا تھا، اور بندرگاہ کی تلاش میں تھا، انتظار طویل ہونے کی وجہ سےجہاز میں موجود تارکین وطن نفسیاتی مسائل کاشکار ہونے لگے تھے، اور جہاز پر تناو پیدا ہورہا تھا، صورتحال پر جرمن این جی اونے یورپی یونین اور اٹلی سے مدد کی اپیل کی تھی، جس کے بعد اٹلی نے ایک بار پھر کھلے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی۔

ان تارکین میں 180 کم عمر بھی شامل ہیں، اور ان میں بھی 159 اکیلے ہیں، افریقی ممالک کے ساتھ بنگلہ دیشی بھی سسلی اترنے والوں میں شامل ہیں، جیسے ہی جہاز پر یہ بتایا گیا کہ اطالوی حکومت نے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت دے دی ہے، تو تارکین فرط جذبات میں روتے اورایک دوسرے کے گلے ملتے دکھائی دئیے، یورپی یونین نے اٹلی کی جانب سے جہاز کو لنگر انداز ہونے کی اجازت دینے کا خیرمقدم کیا ہے، یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ وہ ان تارکین کی رکن ممالک میں رضاکارانہ طور پر تقسیم میں معاونت کے لئے تیار ہے، واضح رہے کہ اس سال اٹلی میں 23 ہزار کے قریب تارکین سمندری راستے سے پہنچ چکے ہیں، جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں صرف 7 ہزار 700 تارکین کی آمد ہوئی تھی، اس طرح تارکین کی آمد میں تین گنا سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.