یورپی ملک نے برطانیہ پر سفری پابندی لگادی، فرانس کا بھی نئے وائرس پر تشویش

0

برسلز: برطانیہ میں بھارتی کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز پر یورپی ملکوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے، ایک ملک نے  برطانیہ سے پروازوں پر پابندی لگادی ہے، جبکہ فرانس نے بھی مختلف پابندیاں لگانے پر غور کا اعلان کیا ہے، اس دوران فرانس میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم سامنے آنے پر تشویش پائی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں  بھارتی وائرس کے مریض بڑھنے کے بعد سب سے پہلے یورپی ملکوں میں جرمنی نے برطانوی مسافروں کے لئے قرنطینہ لازمی قرار دیا تھا، لیکن اب جرمنی کے پڑوسی ملک آسٹریا نے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے بھارتی وائرس کے خدشے پر برطانیہ سے براہ راست پروازوں پر ہی پابندی لگادی ہے، جس کا اطلاق یکم جون سے ہوگا، آسٹریا کی وزارت صحت نے کہا  ہے کہ یکم جون سے برطانیہ سے آنے والی پروازوں کو لینڈنگ کی اجازت نہیں دی جائےگی، اس کے ساتھ ہی برطانیہ کو ریڈ لسٹ میں فوری ڈال دیا گیا ہے، جس کے بعد برطانیہ سے آسٹریا میں داخلہ بہت محدود اور کرونا ٹیسٹ سے مشروط کردیا گیا ہے، برطانیہ سے  اب صرف آسٹریا کے اپنے شہری ہی واپس آسکیں گے، اس سے قبل بھارت، برازیل اور جنوبی افریقہ بھی آسٹریا کی ریڈ لسٹ میں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ایک اور نیا وائرس سامنے آگیا، برطانوی شہریوں پر یورپی ملک کی سخت شرط

فرانس کا اعلان

فرانس کے وزیرخارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ بھارتی وائرس کے کیسز کی وجہ سے ان کا ملک برطانیہ سے آنے والے مسافروں پر اضافی پابندیاں عائد کرنے پر غور کررہا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہم سفر پر مکمل پابندی نہیں لگائیں گے، واضح رہے کہ برطانیہ سے آنے والوں پر فرانس میں پہلے کرونا ٹیسٹ اور 7 دن قرنطینہ کی شرط عائد ہے، لیکن  نئی پابندیاں کیا لگائی جاسکتی ہیں، اس کی فوری وضاحت نہیں کی  گئی۔

فرانس میں نیا وائرس

ادھر جنوبی فرانس میں کرونا کا ایک نیا وائرس سامنے آیا ہے، جس کے بعد تیزی سےعلاقے میں ٹیسٹنگ شروع کردی گئی ہے، Bordeaux کے علاقے Bacalan میں نئے وائرس کے 50 مریض سامنے آئے ہیں، مقامی فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ  وہ اس نئے وائرس پر کام کررہے ہیں، جسے فرانسیسی میڈیا نے  Bordeauxوائرس سے موسوم کیا ہے، پروفیسر پیٹرک ڈیل کا کہنا ہے کہ نیا وائرس برطانوی وائرس کی تبدیل شدہ شکل ہے، اس کی پہلے بھی شناخت کی گئی تھی، لیکن پہلی بار ہے کہ یہ وائرس اب پھیلنا شروع ہوا ہے، اس سے متاثر ہونے والوں میں اسکولوں کے بچے بھی شامل ہیں، لیکن متاثرین کی حالت بہتر رہتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.