برطانیہ میں ویکسین والے بھی بھارتی وائرس سے متاثر

0

لندن: بھارتی وائرس سے برطانیہ میں پہلی موت ہونے کی اطلاعات ہیں، جبکہ ایک اور برطانوی شہر میں بھارتی وائرس پھیلنے لگا ہے، اس کے علاوہ ویکسین لگوانے والے بھی بھارتی وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، اس وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے خدشے پر متاثرہ علاقوں میں برطانوی حکومت نے فوری طور پر اضافی طبی تدابیر اختیار کرلی ہیں۔

وزیر صحت نے پہلی بار بھارتی وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن مکمل اٹھانے کےاقدامات پر نظر ثانی کا اشارہ دے دیا ہے، واضح رہے کہ پیر سے برطانیہ میں سینما اور ہوٹل کھل گئے ہیں جبکہ ریستورانز، پب اور کیفے میں انڈور سروس کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بولٹن اور بلیک برن کے علاقوں میں بھارتی وائرس کے کیس بڑھنے کے بعد حکومت نے وہاں بڑے پیمانے پر موبائل ٹیسٹنگ شروع کردی ہے، اس کے ساتھ ہی وہاں ویکسین لگانے کے لئے عمر کی حد بھی ختم کردی گئی ہے، اور ہر عمر کے افراد کو ہنگامی طور پر ویکسین لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے، تاکہ انہیں بھارتی وائرس کی نئی قسم سے محفوظ رکھا جاسکے، ویکسین لگانے کے لئے عملہ گھر گھر جارہا ہے، جبکہ بھارتی وائرس سے پریشان دونوں علاقوں کے لوگ خود بھی موبائل وینز کے باہر ویکسین لگوانے کے انتظار میں لمبی قطاریں بنائے نظر آرہے ہیں،دوسری طرف مانچسٹر میں بھی بھارتی وائرس کا پھیلاو سامنے آرہا ہے، اوروہاں ایک ہفتے میں اس کے مریض دگنے ہوگئے ہیں۔ خیال رہے کہ انگلینڈ کے چیف میڈیکل افسر پروفیسر کرس وٹی نے خبردار کیا تھا کہ بھارتی وائرس انگلینڈ میں پہلے سے پائے جانے والے وائرس سے زیادہ تیزی سے پھیل سکتا ہے، لندن میں اب 50 فیصد نئے کیس بھارتی وائرس کے آرہے ہیں، ہمیں اس پر نظر رکھنی ہوگی، اس سے پہلے کہ یہ خطرناک ہوجائے۔

ہلاکتوں کی اطلاعات اور حکومتی موقف

برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل‘‘ کے مطابق بھارتی وائرس سے 4 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، تاہم وزیر صحت میٹ ہنکوک نے ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کی، البتہ انہوں نے یہ تصدیق کی ہے کہ بولٹن میں بھارتی وائرس سے متاثرہ ایسے 5 مریض اسپتال لائے گئے ہیں، جنہیں ویکسین کی ایک خوراک لگ چکی تھی، جبکہ ایک مریض تو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا چکا تھا، جو ان کے مطابق جسمانی طور پر کمزور ہے، تاہم وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوانے والے کسی فرد کی بھارتی وائرس سے ہلاکت کے بارے میں ان کے پاس کوئی اطلاع نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وائرس تیزی سے پھیلاو کی صلاحیت رکھتا ہے، خدشہ ہے کہ یہ وائرس آنے والے دنوں میں سب سے زیادہ متاثر کرسکتا ہے، میٹ ہنکوک نے برطانیہ میں ویکسین مہم تیز کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند روز میں نوجوان بھی ویکسین کے لئے بکنگ کراسکیں گے، بی بی سی سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے سے ہم 35 برس تک کے افراد کیلئے ویکسین شروع کرنے جارہے ہیں، اور یہی وائرس کیخلاف موثر ہتھیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کرونا کے بعد بھارت میں کیا پھیلنا شروع ہوگیا؟، برطانیہ میں بھارتی وائرس پر تشویش کیوں؟

ان کا کہنا تھا کہ جو افراد اسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں، ان میں اکثریت کو ویکسین ابھی نہیں لگی ہے۔انہوں نے 21 جون کو کرونا پابندیاں مکمل ختم کرنے کے شیڈول میں پہلی بار تبدیلی کا عندیہ دیا ہے، ہم 14 جون سے پہلے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کریں گے، بھارتی وائرس کا خطرہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے، جب برطانیہ میں پیر سے کرونا پابندیاں مزید نرم کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ اس حوالے سے حکومتی ٹیم میں شامل سائنسدان اینڈریو مار کا کہنا ہے کہ ہمیں صورتحال پر قریبی نظر رکھنی ہوگی، اس وقت کوئی چیز خارج از امکان نہیں ہے، فی الحال بھارتی وائرس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ آیا اسے ویکسین روک پائے گی یا نہیں، اور اگر روک پائے گی تو کس حد تک، واضح رہے کہ برطانیہ میں اب تک 5 کروڑ 60 لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے، جن میں سے 3 کروڑ 63 لاکھ ویکسین کی دونوں خوارکیں حاصل کرچکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.