پاکستان میں بھی یورپی گاڑیاں چلانے کو ملیں گی، مگر کیسے؟

0

برسلز: یورپ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے لئے خوشخبر ی ہے، اب انہیں پاکستان میں بھی یورپی گاڑیاں چلانے کو مل جائیں گی، جاپانی کمپنیوں کا انہیں محتاج نہیں ہونا پڑے گا، یورپین کار ساز ادار نے پاکستان میں مقامی شراکت دار کے ساتھ مل کر 135 ملین ڈالر کی لاگت سے پلانٹ لگانے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں آٹو مارکیٹ پر شروع سے جاپانی کمپنیوں ٹویوٹا، سوزوکی اور ہونڈا کا غلبہ چلا آتا رہا ہے، ان کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں پیش کی گئی گاڑیوں میں جدید ٹیکنالوجی نہ ہونے اور قیمتیں زیادہ ہونے کی شکایت صارفین کو رہی ہے، لیکن تینوں بڑی کمپنیوں کے سامنے اب تک کوئی اور کمپنی بڑا چیلنج نہیں بن سکی، البتہ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد چینی اور کورین کمپنی ہنڈائی نے ایک بار پھر مارکیٹ میں انٹری دی ہے، لیکن اب گاڑیوں کے شوقین افراد کے لئے بڑی خوشخبری ہے، اور وہ یہ جرمنی کی بڑی کمپنی ’’واکس ویگن‘‘ نے پاکستان میں سرمایہ کاری اور پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے کمپنی کی جدید گاڑیاں پاکستانی صارفین کو مل سکیں گی، اور جاپانی کمپنیوں کو بھی سخت مقابلہ کا سامنا کرنا پڑے گا، ’’واکس ویگن ‘‘ نے پاکستان میں مقامی شراکت دار کے ساتھ مل کر 135 ملین ڈالر کی لاگت سے کراچی کے قریب حب میں پلانٹ لگانے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔

اس پلانٹ میں سالانہ 28 ہزار گاڑیاں تیار ہوں گی ، پلانٹ مکمل ہونے میں دو برس کا عرصہ لگنے کا امکان ہے، ’’واکس ویگن ‘‘ نے پہلے مرحلے میں ٹرانسپورٹروین اور AMROK ٹرک پاکستان میں لانچ کرنے کی تیاری کی ہے، جس سے بالخصوص ٹویوٹا کمپنی کی ہائی ایس کو سخت مقابلہ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.