جرمنی میں تارکین وطن کیلئے مزید اچھے وقت کی خوشخبری، مگر کیسے؟

0

برلن: جرمنی میں تارکین وطن کے لئے اچھی خبر ہے، چار ماہ کے بعد ان کے لئے سہولتوں اور رعائتوں کا راستہ کھلنے کے امکانات واضح ہوتے جارہے ہیں، اگلی جرمن حکومت تارکین وطن کی حامی آسکتی ہے۔ خیال رہے جرمنی میں مسلسل 16 برس حکمرانی کے بعد چانسلر انجیلا مرکل نے پانچویں بار الیکشن نہ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کےمطابق ستمبر میں ہونے والے جرمن الیکشن میں دلچسپ صورتحال بنتی نظر آرہی ہے، گزشتہ ایک ماہ سے ہونے والے مختلف سرویز میں مسلسل گرین پارٹی سب سے مقبول جماعت کے طور پر سامنے آرہی ہے، اور پارٹی کی چانسلر کے لئے خاتون امیدوار اینالینا بیربک اس وقت ملک کی سب سے مقبول رہنما ہیں، ان کی جماعت نے حال ہی میں ریجنل انتخابات میں بھی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ گرین پارٹی تارکین وطن کی حامی سمجھی جاتی ہے، اور پارٹی کے رہنما اپوزیشن میں رہ کر بھی تارکین کے حق میں قانون سازی کے لئے کوشاں نظر آتے ہیں، جرمن نشریاتی ادارے اے آر ڈی کی طرف سے ’’انفراٹیسٹ ڈی میپ‘‘ سے کرائے گئے تازہ سروے میں گرین پارٹی کی امیدوار اینالینا 28 فیصد عوامی حمایت کے ساتھ مقبول ترین لیڈر قرار پائیں۔ جبکہ موجودہ حکمران جماعتوں سی ڈی یو اور سی ایس یو کے مشترکہ امیدوار آرمین لاشیٹ کو 21 فیصد اور سوشل ڈیموکریٹس کے امیدوار اولاف شولس کو بھی 21 فیصد لوگوں کی حمایت ملی، سروے میں 26 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ گرین پارٹی کے حق میں ووٹ دیں گے۔

موجودہ حکمران جماعتوں کے حق میں 23 فیصد لوگوں نے رائے دی۔ موجودہ حکمران جماعتوں کو کرونا بحران کے دوران لاک ڈاؤن ، ویکسین کی سست مہم اور اس دوران ماسک خریداری کے اسکینڈل میں حکومتی جماعتوں کے رہنماؤں کے نام آنے سے عوامی سطح پر نقصان ہوا ہے، اس کے علاوہ انجیلا مرکل جیسی آزمودہ رہنما اس بار امیدوار نہ ہونے سے بھی لوگوں کی رائے تبدیل ہورہی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.