امیر یورپی ملک بھکاریوں سے پریشان، نجات کیلئے دلچسپ اسکیم شروع کردی

0

برن: مشرقی یورپ کے ممالک سے آئے بھکاریوں سے پریشان امیر یورپی ملک میں شہری انتظامیہ نے بھکاریوں سے نجات کے لئے انوکھی سروس شروع کردی ہے، بھکاریوں سے نجات کے لئے ان پر جرمانے اور پکڑ دھکڑ کے بجائے ماضی کے تجربہ کے باعث انتظامیہ انہیں پیکج دے رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مشرقی یورپی ممالک سے آنے والی خواتین و افراد کی اچھی خاصی تعداد امیر یورپی ملک سوئٹزرلینڈ میں بھیک مانگتی بھی نظر آتی ہے، ان کے پاس رہائش کا انتظام بھی نہیں ہوتا، اور یہ پارکوں میں ڈیرے ڈال لیتے ہیں، جس سے مختلف سوئس ریجنز کے حکام پریشان ہوتے ہیں، کچھ  برس قبل جنیوا میں تو حکام نے بھیک پر پابندی کا قانون توڑنے پر رومانیہ کی ایک خاتون پر 500 فرانک جرمانہ بھی کردیا تھا، اور اس کی عدم ادائیگی پر خاتون کو گرفتار کرلیا گیا تھا، جسے جنوری میں یورپی انسانی حقوق کی عدالت نے غیر قانونی قرار دیا، اور کہا کہ مذکورہ خاتون کو اپنی تکلیف لوگوں کے سامنے بیان کرنے اور مدد مانگنے کا حق حاصل تھا، عدالت نے مذکورہ خاتون کو 922 فرانک ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا، جس کے حکام کو لینے کے دینے پڑگئے۔

لیکن اب سوئٹزرلینڈ کے ایک اور شہر Basel کی انتظامیہ نے جینوا والے تجربہ سے سبق سیکھا ہے، اور انہوں نے بھکاریوں سے نجات کے لئے ان پر جرمانے اور پکڑ دھکڑ کے بجائے انہیں ون وے ٹکٹ دے کر واپس بھیجنے کا پیکج متعارف کرادیا ہے، Basel کی مائیگریشن سروس کسی بھی یورپی ملک کے بے گھر افراد اور بھکاریوں کو ان کے ملک واپسی کے لئے ٹریول واؤچر مفت دیتی ہے، اور ساتھ میں 20 فرانک خرچہ کے لئے بھی دیتی ہے، قریبی یورپی ممالک کے بھکاریوں کو ٹرین جبکہ رومانیہ جیسے دور ممالک کے بھکاریوں کو ائر واوچر دئیے جاتے ہیں، البتہ واوچر کے ساتھ ایک شرط ہوتی ہے کہ وہ دوبارہ سوئٹزرلینڈ میں نہیں آئیں گے، اور اگر پھر یہاں دکھائی دئیے تو انہیں ڈیپورٹ کیا جاسکے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.