سی پیک کا عظیم منصوبہ منظور، کراچی سے لاہور سفر 8 گھنٹوں کا رہ جائے گا

0

اسلام آباد: پاکستان اور چین نے سی پیک کے سب سے بڑے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے، پشاور سے کراچی تک تیز رفتار ٹرینیں چلانے کیلئے نئی پٹری بچھائی جائے گی، چینی حکومت نے منصوبے کی منظوری کے بعد سرمایہ فراہم کرنے کیلئے اسے اپنے ایگزم بینک کو بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سی پیک کے سب سے بڑے منصوبے ایم ایل ون پر پاکستان اور چین کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں، سابقہ ن لیگ کی حکومت میں اس منصوبے کی لاگت 9 ارب ڈالر طے کی گئی تھی، تاہم وزیراعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالنے کے بعد چینی حکام سے منصوبے کی لاگت کم کرنے پر بات چیت شروع کی تھی، اس کے علاوہ منصوبے کے لئے  سامان کی زیادہ خریداری پاکستان سے کرنے اور شرح سود بھی دو سے تین فیصد کی نرم شرائط پر رکھنے کیلئے مذاکرات  کئے گئے، اب چینی حکام نے بیشتر پاکستانی مطالبات تسلیم کرلئے ہیں، منصوبے میں کچھ ردوبدل کرکے اس کی لاگت تقریباً ایک تہائی کم کردی گئی ہے، اور اب یہ 9 ارب ڈالر کے بجائے تقریباً 6 ارب 80 کروڑ  ڈالر میں تعمیر کیا جائےگا، اس طرح  پاکستان کو سوا 2 ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔

منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور 1872 کلومیٹر نیا ٹریک بچھایا جائے گا، جس پر ٹرینیں موجودہ 65 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کے بجائے دگنی رفتار یعنی 160 کلومیٹر فی گھنٹہ چلیں گی، لاہور سے کراچی کا سفر آٹھ سے 10 گھنٹوں میں کرنا ممکن ہوجائے گا، واضح رہے کہ سابق ن لیگ کے دور میں لاہور اورنج ٹرین  کا 27 کلومیٹر کا منصوبہ ایک ارب 60 کروڑ ڈالر میں چین سے تعمیر کرایا گیا۔

لیکن ایم ایل ون کا 1872 کلومیٹر ٹریک 6 ارب 80 کروڑ ڈالر میں تعمیر کیا جائے گا، جس سے  اورنج ٹرین منصوبہ مہنگا ہونے کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، چینی حکام نے ایم ایل ون منصوبے کی منظوری کے بعد اسے اپنے ایگزم بینک کو سرمایہ فراہم کرنے کیلئے بھیج دیا ہے، توقع ہے کہ اسی سال ٹھیکے سمیت باقی مراحل بھی مکمل کرکے کام شروع کردیا جائےگا، چینی بینک منصوبے کیلئے 6 ارب ڈالر فراہم کرے گا، جبکہ باقی 80 کروڑ ڈالر پاکستانی حکومت خود  خرچ کرے گی۔

منصوبے کے تحت کراچی سے پشاور نئے ٹریک کے ساتھ ریلوے لائن کے گرد دیوار بھی تعمیر کی جائے گی، پھاٹک مکمل ختم کردئیے جائیں گے، اور ان کی جگہ انڈر پاس اور پل بنائے جائیں گے، مکمل کمپیوٹرائز سگنل سسٹم لایا جائے گا، اس کے علاوہ ٹیکسلا سے حویلیاں تک نئی لائن بھی بچھائی جائے گی جو دوسرے مرحلے میں چین تک جائے گی، ایم ایل ون منصوبے کی تعمیر کے دوران 4 ہزار چینی انجیئنرز کے ساتھ 20 ہزار پاکستانیوں کو روزگار میسر آئے گا، سیکریٹری ریلوے ڈاکٹر حبیب الرحمن گیلانی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منصوبے کی لاگت کم کرانے کیلئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ انجن اور بوگیاں  وغیرہ اس وقت خریدی جائیں گی، جب  نیا ٹریک مکمل ہونے کے قریب پہنچ جائے گا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.