کرونا کے دوران ڈرائیور پر تھوکنا شہری کو مہنگا پڑگیا

0

لندن: کبھی کسی نے سوچا تھا کہ تھوکنا بھی اتنا بڑا جرم بن جائے گا، کہ اس پر آپ کو لمبی قید ہوجائے گی، لیکن کرونا جیسی وبا نے اب تھوکنے کو بھی بڑا جرم بنادیا ہے، اور برطانیہ میں ایک شخص کو اس پر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔

جی ہاں برطانیہ میں جاری کرونا کی تیسری لہر کے دوران ایک سیاہ فام 44 سالہ مائیکل ایڈو نے لندن میں بس کا سفر کیا، لیکن کرایہ دینے سے انکار کردیا، اس پر ڈرائیور نے اسے کرائے کیلئے روکا، تو وہ آپے سے باہر ہوگیا، پہلے تو ڈرائیور کو برا بھلا کہا، لیکن پھر اسے ڈرانے کے لئے اس پر تھوکنے کی کوشش کی، تاہم ڈرائیور اپنے حصے میں لگے ہوئے شیشے کی وجہ سے اس کے تھوک سے محفوظ رہا، یہ واقعہ 13 فروری کو پیش آیا تھا، اور اب تقریباً ڈیڑھ ماہ بعد اس کیس کا فیصلہ سنادیا گیا ہے۔

اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود تھی، جبکہ تھوک کے نمونے کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا، اور اس میں بھی ثابت ہوگیا کہ ایڈو کا ہی تھا، اس لئے اس نے عدالت میں بھی اپنی اس حرکت کا اعتراف کرلیا، جس پر کروڈن کی مجسٹریٹ عدالت نے اسے مجرم قرار دیتے ہوئے ڈیڑھ برس قید کی سزا سنادی ہے، اس کے علاوہ اس پر 128 پاؤنڈ جرمانہ بھی کیا گیا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ ایڈو کے پاس کوئی گھر بھی نہیں ہے، اور اسے مارچ میں  فوٹیج کی مدد سے ایک ریلوے اسٹیشن سے پکڑا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.