کھانسنے کا مذاق یورپی نوجوان کو مہنگا پڑگیا

0

کوپن ہیگن: کرونا نے دنیا میں اتنا کچھ بدل دیا ہے کہ اگر کرونا سے پہلے کے حالات کا اس سے موازنہ کیا جائے، تو انسان حیران و پریشان رہ جاتا  ہے، پہلے جو چیزیں مذاق لگتی تھیں، اب ان پر آپ کو سزا ہوجاتی ہے، اور ایسا ہی کچھ ایک یورپی ملک میں ہوا ہے۔

جی ہاں کبھی کسی نے سوچا ہوگا کہ اچانک کسی سے بات کرتے ہوئے کھانسی آنا یا کسی پر مذاق میں کھانسنا قابل سزا جرم بن جائے گا، لیکن کرونا کے بعد یہ اب واقعی قابل سزا جرم بن چکا ہے، اور اب ڈنمارک میں پولیس نے ایک ایسے نوجوان کو گرفتار کرکے سزا بھی دلوادی ہے، یہ 20 سالہ نوجوان ڈنمارک کے شہر Aarhus میں ایک سالگرہ تقریب میں شرکت کے بعد واپس گھر آرہا تھا کہ راستے میں پولیس نے اسے چیکنگ کے لئے روکا، اب اس نوجوان کو نہ جانے کیا شرارت سوجھی کہ   اس نے پولیس والوں کے قریب جاکر پہلے ان کی طرف منہ کرکے کھانسی کی اور پھر کہا اوہ کرونا آگیا، حالاں کہ اسے کرونا نہیں تھا اور بعد میں ٹیسٹ میں بھی وہ کلئیر آیا۔

لیکن کرونا سے ڈرے ہوئے پولیس اہلکاروں نے اس کے خلاف کیس بنادیا۔ نچلی عدالت میں کیس چلا، اور عدالت نے اسے بری کردیا، مگر پولیس نے اس کا پیچھا نہ چھوڑا اور سپریم کورٹ میں اپیل کردی، اب ڈنمارک کی سپریم کورٹ نے اس نوجوان کو 4 ماہ قید کی سزا سنادی ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ کھانسنا اور پھر اس طرح کرونا کی آواز لگانا پولیس اہلکاروں کو ڈرانے کے زمرے میں آتا ہے،  یوں کھانسنے کا مذاق اس نوجوان کو مہنگا پڑگیا، واضح رہے کہ یہ واقعہ گزشتہ برس ڈنمارک میں مارچ میں پہلے کرونا لاک ڈاؤن کے دوران پیش آیا تھا، تاہم کیس اب سپریم کورٹ سے فیصلے تک پہنچا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.