اٹلی میں نئی حکومت بن گئی، تبدیلی کے بعد سالوینی میں بھی تبدیلی آگئی

0

روم: اٹلی میں نامزد وزیراعظم ماریو دراغی نے حکومت سازی کا معرکہ سر کرلیا ہے، اور بطور نئے وزیراعظم حلف اٹھالیا ہے، کابینہ میں مختلف جماعتوں کے 23 رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے، جن میں 8 خواتین وزراء بھی شامل ہیں، جبکہ سب سے زیادہ حصہ پارلیمنٹ کی بڑی جماعت فائیو اسٹار موومنٹ کو ملا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماریو دراغی نے اٹلی کے وزیراعظم  کا حلف اٹھا لیا ہے، ان کے ساتھ 23 وزرا بھی شامل ہیں، حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوئی، اس طرح اٹلی میں جاری سیاسی بحران ختم ہوگیا ہے، اور نئی حکومت نے کام شروع کردیا ہے، اس سے قبل جمعہ کو ماریو دراغی نے صدر مترالے سے ملاقات میں انہیں پارلیمنٹ میں حمایت ملنے اور حکومت سازی کے فیصلے سے باضابطہ آگاہ کردیا تھا۔ ماسوائے دائیں بازو کی ایف ڈی آئی کے پارلیمنٹ کی تمام جماعتیں نئی حکومت میں شامل ہوگئی ہیں، سابق وزیراعظم جوسپے کونتے کے 7 وزراء کو بھی نئی حکومت میں شامل کیا گیا ہے، نئی کابینہ میں فائیو اسٹار موومنٹ کو سب سے زیادہ 4 وزیر ملے ہیں، جبکہ پی ڈی، برلسکونی کی جماعت فروزا اطالیہ اور سالوینی کی لیگا نارتھ پارٹی سے تین تین وزیر لئے گئے ہیں۔

سابق حکومت گرانے والے میتیو رینزی کی ویوا پارٹی کو ایک، جبکہ بائیں بازو کے لیو گروپ سے بھی ایک وزیر لیا گیا ہے، فائیو اسٹار سے سابق وزیر خارجہ لیگوئی ڈی مایو بھی دوبارہ کابینہ کا حصہ بننے والوں میں شامل ہیں۔ اسی طرح لیو گروپ سے سابق وزیر صحت رابرٹو سپرانزا کابینہ میں لئے گئے ہیں، پی ڈی  کے سربراہ نکولا زنگراتی نے نئی کابینہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب آگے بڑھنے کا وقت ہے۔

ادھر حکومت میں تبدیلی کے بعد تارکین وطن اور یورپی یونین سمیت مختلف امور پر سخت  گیر موقف رکھنے والے لیگ پارٹی کے سربراہ سالوینی میں بھی تبدیلی آگئی ہے، اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی مخالفین کے ساتھ اختلافات ایک طرف رکھ کر نئی حکومت کی کامیابی کے لئے کام کرنے کو تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ کرونا سے درپیش چیلنج ہم سے یہی تقاضا کرتا ہے۔

خیال رہے کہ اٹلی میں یورپی ممالک کی جانب سے ملنے والے فنڈز پر ویوا اطالیہ پارٹی کے سربراہ ماتیو رینزی کا اس وقت کے وزیراعظم جوزپے کونتے سے تنازع ہوگیا تھا، جس کے بعد ویوا پارٹی نے حکومت سے علیحدگی اختیار کرلی تھی، اور جوزپے کونتے کی حکومت پارلیمنٹ میں اکثریت کھو بیٹھی تھی، جس کے بعد انہوں نے پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرلیا تھا، تاہم سینیٹ میں عددی اکثریت ہی ثابت کرسکے تھے، جس کے بعد انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.