لکھ پتی اطالوی کی عجیب کہانی، بے گھر زندگی گزار ڈالی

0

روم: اٹلی میں لاوارث اور بے گھر شخص کے بڑے اثاثے نکل آئے، بدقسمت شخص انجانی وجوہات کی بنا پر سڑکوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر سوتا  تھا، اور گزشتہ ہفتہ میلان کے ریلوے اسٹیشن پر سخت سردی میں ٹھٹھرنے سے مرگیا تھا، مرنے کے بعد تحقیقات کی گئی تو اس کے اثاثے سامنے آگئے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر میلان میں گزشتہ ہفتہ ایک 75 سالہ شخص (Umberto Quintino Diaco) امبرتو کونتینو نڈیاگو کی لاش ملی تھی، جو بظاہر بے گھر تھا، اور اسی وجہ سے اسٹیشن پر سوتا تھا، تاہم اس کی موت کے بعد جب پولیس نے اس کے بارے میں معلومات جمع کرنا شروع کیں، تو حکام حیران رہ گئے، کیوں امبرتو ڈیاگو نہ صرف بڑا بینک بیلنس رکھتا تھا، بلکہ اس کی پنشن اور گھر بھی تھے، حکام نے بالاخر اس کے لواحقین کا بھی پتہ چلا لیا، جنہوں نے بتایا  کہ امبرتو ڈیاگو 17 برس کی عمر میں ہی گھر سے نکل کر جرمنی چلاگیا تھا، جہاں اس نے میونخ میں ملازمت کی۔ تاہم اس کے بعد اس نے کبھی اپنے خاندان سے رابطہ نہ کیا، اور وہ لاوارث کی زندگی گزارتا رہا۔

میلان کے ایک اخبار کے مطابق اس بظاہر بے گھر شخص کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ یورو موجود تھے، جبکہ اس نے 19 ہزار یورو کے شئیرز بھی خرید رکھے تھے، اس کے علاوہ جرمنی سے اس کی 750 یورو ماہانہ پینشن بھی لگی ہوئی تھی، کلابریا میں اس کا گھر تھا، جبکہ وہ 2 گاڑیوں کا بھی مالک تھا، میلان کے ریلوے اسٹیشن پر اپنی موت کے وقت بھی اس کی جیب میں 1235 یورو موجود تھے۔ متوفی کی بہن کا کہنا ہے کہ ہم  ساری زندگی اسے تلاش کرتے رہے، لیکن وہ نہیں ملا، اور اب اس کی موت کے بعد اس کا پتہ چلا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.