کسانوں کے احتجاج میں شدت، ہڑتال سے بھارت مفلوج

0

نئی دہلی: بھارت میں مودی حکومت کے زراعت سے متعلق قانون کے خلاف سکھ کسانوں کی شروع کردہ تحریک میں شدت آگئی ہے اور منگل کو ہڑتال کی کال سے اکثر بھارتی ریاستوں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا،پنجاب اور ہریانہ میں مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مودی حکومت کے زراعت سے متعلق قانون کے خلاف سکھ کسانوں کی تحریک کے دو ہفتے مکمل ہوگئے ہیں، کسانوں نے ہریانہ اور دہلی کی سرحد سمیت بھارتی دارالحکومت کے کئی علاقے جام کر رکھے ہیں۔ منگل کو کسانوں نے ملک گیر ہڑتال کی کال دی تھی،جس کی کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں اور مزدور تنظیموں نے بھی حمایت کی تھی، ہڑتال کے دوران متعدد بھارتی ریاستوں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا۔

سکھ اکثریتی ریاستوں پنجاب اور ہریانہ میں کسان اور ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے اور کئی جگہوں پر پولیس سے ان کی جھڑپیں ہوئی ہیں، چندی گڑھ میں سکھوں نے بی جے پی دفتر کی طرف مارچ کیا تو راستے میں پولیس نے انہیں رکاوٹیں کھڑی کرکے روک لیا۔ اس موقع پر پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں ہوئیں۔ راجستھان میں مظاہرہ کرنے والے کانگریس کارکنوں اور بی جے پی کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بنگال، مہاراشٹر، تلنگانہ، جموں، آسام، کرناٹک میں بھی ہڑتال کی گئی، تاہم آندھرا پردیش میں زیادہ اثر نہیں دیکھا گیا، کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ متنازعہ قانون کی واپسی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.