سکھ کسانوں نے دہلی کو جام کردیا، بات چیت بھی ناکام

0

دہلی: بھارت میں کسانوں کے احتجاج نے دارالحکومت دہلی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، سکھ کسانوں کے احتجاج کو پورا ہفتہ مکمل ہوگیا، بدھ کو ہوئے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، جس کے بعد پنجاب اور ہریانہ کے پنجابی کسانوں کو دوسری ریاستوں کے کسانوں کی جانب سے بھی حمایت مل گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ہزاروں ٹریکٹرز کے ساتھ کسان دہلی کے اندر اور دیگر ریاستوں سے ملنے والی اس کی سرحدوں پر    دھرنا دئیے بیٹھے ہیں، اور گزشتہ ایک ہفتے سے انہوں نے دہلی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، مودی حکومت پولیس کے  ذریعہ انہیں منشتر کرنے میں ناکام ہوگئی ہے، جبکہ مذاکرات بھی کامیاب نہیں ہوسکے، کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ 4 ماہ کا راشن اپنی  ٹریکٹر ٹرالیوں میں ساتھ لے کر آئے ہیں، اس لئے انہیں کوئی جلدی نہیں۔

مظاہرین میں سے اکثریت پنجاب کے کسانوں کی ہے جو کچھ دن پہلے ہونے والی نئی قانون سازی پر مشتعل ہیں اور اسے کسانوں کے خلاف قرار دے رہے ہیں، سکھوں کی مختلف مغربی ممالک میں موجود تنظیمیں بھی ان کسانوں کے حق میں مہم  چلارہی  ہیں، اور بالخصوص کینیڈا اور برطانیہ میں سیاستدانوں سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ کسانوں کے حق میں بیانات جاری کریں۔

اہم شاہراہیں بند

پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں نے دہلی میں داخل ہونے والی اہم شاہراہوں کو بند کررکھا ہے، ہزاروں کسان وہاں جمع ہیں، اور جگہ جگہ لنگر چل رہے ہیں، پولیس اہلکاروں کو بھی لنگر کھلایا جارہا ہے، جن کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہیں، دوسری طرف اترپردیش کے کسان بھی میدان میں آنے کی تیاری کررہے ہیں، اور ان کے قافلے بھی روانہ ہونے کی اطلاعات ہیں، جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق کسانوں کے مظاہروں کی وجہ سے ملک کے دیگر حصوں کو قومی دارالحکومت سے جوڑنے والی بیشتر اہم قومی شاہراہیں بند ہوگئی ہیں، کورونا کی وجہ سے جو چند ایک ٹرینیں چل رہی تھیں ان میں سے بھی بیشتر کو منسوخ کردیا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.