ڈنمارک میں مردہ نیولے قبروں سے باہر آگئے

0

کوپن ہیگن: مردے قبروں سے باہر آجاتے ہیں، یہ باتیں آپ نے قصوں کہانیوں میں تو سنی ہوں گی، آپ حیران ہورہے ہوں گے، لیکن ڈنمارک میں واقعی ایسا ہوگیا ہے، جی ہاں ڈنمارک میں مردے قبروں سے باہر آگئے، لیکن یہ مردے وہ آبی نیولے تھے، جنہیں کرونا پھیلنے کے خدشے پر مارا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ مغربی قصبے ہالسٹبرو Holstebro  میں پیش آیا ہے، جہاں فوج کی تربیت کیلئے استعمال ہونے والے علاقے میں ہزاروں آبی نیولوں کو مار کر اجتماعی دفنایا گیا تھا، ڈینش اخبار میں چھپنے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان مردہ آبی نیولوں کے جسموں سے خارج ہونے والی گیس کے پریشر کی وجہ سے ان کی باڈیاں زمین سے باہر آگئیں، ڈنمارک کی ماحولیاتی وزارت کے حکام کا کہنا ہے کہ ان آبی نیولوں کو کم ازکم 150 سینٹی میٹر یعنی 5 فٹ گہرے گڑھے میں دفنانا چاہئے تھا، لیکن فوجی فیلڈ میں انہیں 100 سینٹی میٹر گہرے گڑھے میں دبا دیا گیا، جس سے یہ معاملہ پیش آیا ہے، ان مردہ آبی نیولوں کے قبر سے باہر آنے پر مقامی آبادی میں تشویش پائی جاتی ہے، جبکہ ڈنمارک میں سوشل میڈیا پر بھی قبروں سے باہر آنے والے ان نیولوں کی تصاویر اور ویڈیو  شئیر کی جاتی رہیں، مقامی سیاستدان لیف بروگر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ جس جگہ آبی نیولوں کو دبابا گیا ہے، وہاں قریب ہی جھیل بھی ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ یہ جھیل کو بھی آلودہ کرسکتے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ان مردہ نیولوں کا زمین سے باہر آنا گیسز کی وجہ سے ہوا، جو عارضی مسئلہ تھا، اس پر قابو پالیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آبی نیولوں سے کرونا کی نئی قسم کا وائرس پھیلنے کے خدشے پر  ڈنمارک میں ایک کروڑ سے زائد نیولوں کو حکومت  نے ماردیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.