اٹلی میں تارکین پھنس گئے

0

میلان: اٹلی میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث رات کو باہر نکلنے پر لگائی گئی پابندی سے لاعلمی نے فرانس جانے کی کوشش کرنے والے 4 تارکین وطن کو ان کے دو فرانسیسی سہولت کاروں سمیت پھنسادیا، پکڑے گئے تارکین چند گھنٹے قبل ہی بلقان کے زمینی راستے سے اٹلی میں داخل ہوئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی میں کرونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے حکومت نے رات کو بغیر کسی ایمرجنسی یا ٹھوس وجہ کے گھروں سے نکلنے پر پابندی لگا رکھی ہے، تاہم رات کے کرفیو سے لاعلم فرانس کے دو شہری اٹلی پہنچنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو اپنی گاڑی میں بٹھا کر فرانس کی طرف چل پڑے، میلان میں پولیس نے کرفیو کی خلاف ورزی پر ان کی گاڑی کو روکا، تو تلاشی کے دوران فرانسیسی شہریوں کے ساتھ 4 تارکین وطن بھی گاڑی کے اندر سے نکلے، جس پر پولیس نے ان 6 افراد کو حراست میں لے لیا، اس موقع پر فرانسیسی شہریوں نے جن کی عمریں 22 اور 25 برس ہیں، پولیس کے سامنے یہ دعویٰ کیا کہ وہ اٹلی صرف گھومنے پھرنے آئے تھے، لیکن نہ تو ان کے پاس سامان تھا اور نہ ہی ہوٹل بکنگ موجود تھی، اس کے علاوہ گاڑی میں شام سے تعلق رکھنے والے 4 تارکین کی موجودگی پر بھی وہ پولیس کو مطمئن نہ کرسکے، پولیس کے مطابق دونوں فرانسیسی شہری گاڑی میں تارکین کو فرانس لے جانے کی کوشش کررہے تھے، اطالوی حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ شامی تارکین وطن  چند گھنٹے قبل ہی اٹلی میں داخل ہوئے تھے۔

میلان ریلوے اسٹیشن پر ان کی دونوں فرانسیسی انسانی اسمگلروں سے ملاقات ہوئی، جو پہلے سے ان کے انتظار میں تھے، شامی مہاجرین کی اصل منزل فرانس سے جرمنی جانا تھی، جہاں ان کے رشتہ دار موجود ہیں، تاہم وہ لے جانے والے فرانسیسی شہریوں کی کرونا کرفیو سے لاعلمی کے باعث اٹلی میں ہی پکڑے گئے، البتہ انہیں مہاجرین کے ریسپیشن سینٹر منتقل کردیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے گاڑی کو کرفیو کی خلاف ورزی پر روکا تھا، لیکن اس کے اندر سے شامی تارکین وطن برآمد ہوئے، ان میں سے  ایک کم عمر اور 15 برس کا ہے، جبکہ دو کی عمریں 20 برس اور ایک 35 برس کا ہے، جو دو فرانسیسی شہری انہیں اپنے ساتھ گاڑی میں لے جارہے  تھے، وہ پیرس کے رہائشی ہیں، اور ان کا وہاں پہلے سے مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے، دونوں فرانسیسی شہریوں کو جیل منتقل کردیا گیا ہے.

Leave A Reply

Your email address will not be published.