اٹلی میں ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن نے فوری لاک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا

0

روم( رپورٹ:تنویر ارشاد): اٹلی میں کورونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن نے فوری اور موثر لاک ڈاؤن کا مطالبہ کردیا ہے، صورتحال کو انتہائی تشویشناک اور نظام صحت کیلئے تباہ کن قرار دیا ہے، پیر کے روز اٹلی میں 22 ہزار سے زائد نئے کورونا کے کیسز سامنے آئے ہیں اور 233 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اٹلی کو کورونا وائرس کی دوسری لہر نے شدید لپیٹ میں لے لیا ہے تاہم مرکزی حکومت کی جانب سے ڈیڑھ لاکھ کورونا پازیٹیو کیسز کے باوجود ابتک لاک ڈائون کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے۔ تعلیمی ادارے، بازار، ریسٹورنٹ اور بار سمیت سیر و تفریح کے مراکز بھی ابھی تک بند نہیں کیے گئے ہیں، تاہم جزوی لاک ڈاؤن کیا گیا تھا جس کے تحت بار، ریسٹورنٹ اور دیگر کئی مقامات کو شام 6 بجے کے بعد بند کرنے جبکہ جم سینٹرز، سوئمنگ پول، تھیٹر، سینما ہال کو بند کردیا گیا تھا۔ اس کے باوجود بھی کورونا وائرس پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔

حکومت کی جانب سے جلد ہی ایک نیا کورونا وائرس کی پابندیوں کا قانون متوقع ہے، جس کے تحت ایک ریجن سے دوسرے ریجن میں جانے پر پابندی اور شام 6 یا 9 بجے کے بعد کرفیو لگانے کی تجاویز شامل ہیں۔ اٹلی کی وفاقی حکومت نے قومی سطح کے لاک ڈاؤن کے بجائے صوبائی اور مقامی حکومتوں کو اختیار دیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کوئی بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔

تاہم اب میلان شہر میں ڈاکٹروں کی ایک تنظیم میڈیکل ایسوسی ایشن آف سٹی (OMECO)کے صدر ڈاکٹر رابرٹو کارلو روزی نے حکومت سے فوری طور پر لا ڈائون کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں اور میڈیکل عملے پر بہت زیادہ دبائو بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ نقصان اور حالات کو بگڑنے سے بچانے کے لیے موثر اور فوری لاک ڈائون ناگزیر ہوگیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.