کرسچین ایسوسی ایشن اٹلی نے غیرملکیوں کی شہریت کیلئے اہم مطالبہ کردیا

0

روم: کرسچین ایسوسی ایشن آف اٹلی ورکرز (اے سی ایل آئی) نے اطالوی حکومت کی جانب سے سابق وزیرداخلہ سالوینی کے تارکین وطن کے خلاف بنائے گئے قوانین بدلنے کا خیر مقدم کیا ہے، تاہم انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ تارکین وطن کو شہریت دینے کا عمل بھی آسان کیا جائے۔

کرسچین ایسوسی ایشن کے صدر رابرٹو روسینی نے اطالوی حکومت سے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ نیشنلٹی دینے کے قوانین میں بھی اصلاحات لائے اور اسے آسان بنائے، اس کے ساتھ  تارکین کو پناہ دینے سے متعلق ڈبلن معاہدہ پر بھی یورپی یونین کے ممالک کے ساتھ ڈائیلاگ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سالوینی کے بنائے گئے قانون کے بعد اطالوی شہریت کیلئے اپلائی کرنے کے بعد کا عرصہ دو برسوں سے بڑھ کر 4 برسوں تک پہنچ گیا تھا، اور اب بھی شہریت کیلئے اپلائی کرنے کے بعد 3 برس لگ رہے ہیں، ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت پرانی دو سالہ مدت کو نہ صرف فوری واپس لائے گی بلکہ اسے کم کرکے ایک سال تک  لایا جائے گا، تاکہ شہریت حاصل کرنے والوں کو طویل انتظار نہ کرنا پڑے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ اٹلی یورپ کا واحد ملک ہے، جہاں اس پراسیس کے مکمل ہونے میں 1460 دن لگ جاتے ہیں، جبکہ جرمنی میں نیشنلٹی کیلئے اپلائی کرنے کا اہل ہونے کے بعد آپ کو ایک سال سے بھی کم عرصے 200 روز میں شہریت مل جاتی ہے۔

اطالوی وزیرداخلہ کا موقف

دوسری طرف اطالوی وزیر داخلہ لوزیانہ لیمرگیز نے بھی کہا ہے کہ شہریت سے متعلق اصلاحات کا وقت آگیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ میں ہونا چاہئے۔ ایک اطالوی میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے تارکین وطن کے حوالے سے اپنی حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے انسانی بنیادوں پر تحفظ دینے کے عمل کو زیادہ شفاف بنایا ہے۔ اسی طرح رہائشی پرمٹ کو ورک پرمٹ میں تبدیل کرنے کے حوالے سے سہولت دی ہے جبکہ شہریت کے حوالے سے پراسیس کے وقت کو بھی 4 برس سے کم کرکے 3 برس تک لایا گیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.