200 یورپی ائرپورٹس بند ہونے کا خطرہ

0

برسلز: کرونا اور اس کے باعث ہونے والے لاک ڈاؤن اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے بیٹھی ہوئی فضائی صنعت نے 200 یورپی ہوائی اڈوں کے مستقبل پر تاریکی کے سائے گہرے کردئیے، نادہندہ ہونے کا خطرہ سرپر منڈلانے لگا، جس کے نتیجے میں لاکھوں ملازمین کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا اور اس کے باعث ہونے والے لاک ڈاون اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر میں فضائی صنعت بحران کا شکار ہے، ایسے میں یورپی ممالک کے 200 کے قریب ائرپورٹس بھی نادہندہ اور بند ہونے کے دھانے پر پہنچ گئے ہیں۔ معروف یورپی تجارتی تنظیم اے سی آئی یورپ نے اس  حوالے سے رپورٹ میں کہا کہ اگر مسافروں کی تعداد نہ بڑھی تو بڑی تعداد میں ائر پورٹس نادہندہ ہوجائیں گے۔ واضح رہے کہ یورپ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے اور مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد مسافروں کی تعداد بڑھنے کا امکان پہلے ہی معدوم ہوتا جارہا ہے، تنظیم نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 193 ائرپورٹس جن میں زیادہ تر ریجنل ہوائی اڈے ہیں، وہ نادہندہ ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ہوائی اڈوں سے تقریباً 4 لاکھ افراد کا روزگار وابستہ ہے، جبکہ جی ڈی پی میں یہ سالانہ 12 ارب یورو کا حصہ ڈالتے ہیں، تنطیم کا کہنا ہے کہ ان ہوائی اڈوں کے بند ہونے کے خطرے کا مطلب یہ ہے کہ یورپ کے ائر ٹرانسپورٹ سسٹم کا ایک نمایاں حصہ ختم ہوسکتا ہے، تاہم یورپی حکومتیں انہیں امداد دے کر بچا سکتی ہیں۔

یورپی حکومتیں پہلے ہی ائر لائنز اور ان سے متعلقہ کمپنیوں کو کھڑا رکھنے کے لئے اربوں یورو کے پیکج دے چکی ہیں، رپورٹ میں مسافروں کی تعداد پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، اور مایوس کن تصویر سامنے آئی ہے، ائرپورٹس سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد اکتوبر کے وسط  تک 75 فیصد کم ہوئی ہے۔ رپورٹ میں یورپی حکومتوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ مسافروں کے لئے قرنطینہ کی شرائط لگانے کے بجائے ان کی ٹیسٹنگ کا طریقہ اپنائیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.