مصنوعات کے بائیکاٹ سے فرانس پریشان

0

پیرس: فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کا دفاع کرنے اور انہیں سرکاری عمارتوں پر لہرانے کے اعلان پر مسلم  دنیا میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، اور مصنوعات کا بائیکاٹ شروع ہوتے ہی فرانس پریشان ہوگیا، اربوں یورو کا نقصان سامنے دیکھ کر بائیکاٹ روکنے کیلئے عرب حکمرانوں سے مدد مانگ لی ہے۔

واضح رہے کہ کرونا اور مزدور تنظیموں کے طویل عرصے سے جاری احتجاج کی وجہ سے فرانسیسی معیشت پہلے ہی مشکل کا شکار ہے، تفصیلات کے مطابق فرانس سے مصنوعات کا بائیکاٹ ختم کرانے کیلئے عرب حکمرانوں سے مدد مانگ لی ہے،     فرانسیسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ کے بیشتر ممالک میں فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ اور فرانس کے خلاف احتجاج کی کال بے بنیاد ہے اور اس کو فوری طور پر روکنا چاہیئے۔ فرانسیسی ترجمان نے مصنوعات کا بائیکاٹ اور مظاہرے کرنے والوں کو بنیاد پرست اقلیت کے اشاروں پر اٹھائے گئے اقدامات قرار دیا۔

ترک صدر کی اپیل

اس سے پہلے ترک صدر رجب طیب اردوان نے فرانسیسی اشیاء کے بائیکاٹ کی باضابطہ اپیل کی تھی، انہوں نے کہا کہ میں اپنے تمام شہریوں پر زوردیتا ہوں کہ وہ فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں۔ خیال رہے کہ دیگر مصنوعات کے علاوہ ترکی میں فرانسیسی کاریں سب سے زیادہ تعداد میں فروخت ہوتی ہیں۔ ترک صدر نے یورپی یونین کے لیڈروں پر زوردیا ہے کہ وہ فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف ایجنڈا کو روکیں، اس کے ساتھ انہوں نے فرانسیسی ہم منصب کو ایک بار پھر ذہنی مریض  قرار دیتے ہوئے انہیں علاج کا مشورہ دیا، انہوں نے کہا کہ یورپ میں مسلمانوں کو بالکل اس طرح کی نسلی تطہیری مہم کا سامنا ہے، جس طرح کی مہم دوسری عالمی جنگ سے قبل یہود کے خلاف برپا کی گئی تھی، مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد پر فاشسٹ حملہ کرتے ہیں۔

بائیکاٹ کی اپیلیں

فرانسیسی مصنوعات کا سب سے موثر بائیکاٹ کویت اور قطر میں دیکھا جارہا ہے، جہاں عملی طور پر فرانسیسی مصنوعات کی فروخت بند ہوگئی ہے، کویت کی 70 سے زیادہ  تنظیموں کے اتحاد بشمول النعیم کوآپریٹو سوسائٹی کی اپیل پر دکان داروں نے اپنی دکانوں اور سپراسٹورز سے فرانسیسی کمپنیوں کی مصنوعات کو ہٹا دیا ہے۔ یونین کے سربراہ فہدالکشتی نے میڈیا کو بتایا  کہ فیصلہ فرانس میں پیغمبراسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی باربار توہین کے ردعمل میں کیا گیا ہے اور اس کا کویتی حکومت سے کوئی تعلق نہیں۔

اس طرح قطر کی بڑی اسٹور چین المیرا نے اپنے اسٹورز سے فرانسیسی مصنوعات ہٹادی ہیں، مصر میں بھی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ شروع  ہوگیا ہے، جبکہ اردن اور فلسطین سمیت کئی دیگر مسلم ممالک بھی فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کررہے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.