دنیا کی سب سے مہنگی اور انوکھی ڈنکی

0

میونخ: جنگلات میں پیدل چلتے ہوئے، ٹرکوں اور گاڑیوں میں چھپ کر، کشتیوں کے ذریعہ، تیر کریا دوسروں کی سفری دستاویزات استعمال کرکے یورپ پہنچنے کا دور پرانا ہوا، اب جرمنی میں ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے، جسےدنیا کی سب سے مہنگی ڈنکی قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں 4 افراد نے جرمنی پہنچنے کیلئے 60 ہزار یورو خرچ کردیے۔

تفصیلات کے مطابق دنیا کی سب سے مہنگی ڈنکی لگا کر جرمنی پہنچنے والے پکڑے گئے، یورپ سمیت امیر ملکوں میں جانے کیلئے لوگ پیدل، تیر کر، کشتیوں کے ذریعہ یاسفری دستاویز میں جعلسازی کرکےیورپ پہنچنے کی کوششیں تو تارکین وطن برسوں سے کرتےآئے ہیں، لیکن اب نیا کیس سامنے آیا ہے، جس میں عراقی خاندان نے جرمنی پہنچنے کیلئے ناقابل یقین یعنی 60 ہزار یورو میں خصوصی طیارہ ترکی کے شہر استنبول سے چارٹر( پرائیوٹ جہاز) بک کرایا اور میونخ پہنچ گئے، تاکہ وہ وہاں سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے سکیں۔

عراقی خاندان جس میں 49 سالہ  شوہر، اس کی 44 سالہ اہلیہ،  12 اور 7 سال کے دو بچے شامل تھے، جب خاندان میونخ ائر پورٹ پر اترا، تو پہلے انہوں نے خود کو سفارت کار بتایا، جرمن حکام کے پوچھنے پر خاندان کے سربراہ نے دعویٰ کیا کہ وہ اور اس کی بیوی سفارتکار ہیں اور کریبیئن جزیرے ڈومینیکا کی طرف سفر کر رہے ہیں، مگر ان کی دستاویزات ان کے دعوے کی نفی کررہی تھیں۔

جرمن حکام نے مزید سوال کئے تو یہ بات بھی کھل گئی کہ سفارتکار ہونے کا دعویٰ کرنے والا عراقی باشندہ یا اس کی اہلیہ نہ تو انگریزی زبان جانتے ہیں، اور نہ ہی فرانسیسی، جس سے بھی حکام کو شبہ ہوا کہ معاملہ گڑ بڑ ہے۔

بعد ازاں خاندان کےسربراہ نے تسلیم کرلیا کہ وہ انسانی اسمگلر کو 60 ہزار يورو دے کر استنبول سے میونخ پہنچے ہیں، اور جرمنی میں سیاسی پناہ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ عراق میں اپنا ہوٹل چلاتے تھے، اور ہوٹل ومکان سمیت سب کچھ فروخت کرکے وہاں سے فرار ہوئے ہیں، خاندان کے سربراہ نے فرار ہونے کی وجہ یہ بتائی ہے کہ اس کے سسر اس کی اہلیہ اور 7 سالہ بیٹی کے ختنے کرانا چاہتے تھے۔

عراقی شہری کا کہنا تھا کہ اس نے ایک انسانی اسمگلر سے استنبول میں رابطہ کیا تھا، جس نے 60 ہزار یورو میں طیارہ چارٹر کرکے انہیں میونخ بھیجا  ہے، جرمن حکام نے عراقی خاندان کو بویریا میں قائم ایک سینٹر منتقل کرديا ہے، جہاں ان کی پناہ کی درخواست پر کارروائی کی جائے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.