روم: اٹلی میں کرونا مریضوں کی یومیہ تعداد ساڑھے 3 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے، اور اپریل کے بعد پہلی بار گزشتہ روز اٹلی میں کرونا 3 ہزار 678 کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ31 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اطالوی حکومت نے مزید پابندیوں کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اٹلی کرونا سے اموات میں برطانیہ کے بعد یورپ میں دوسرے نمبر پر ہے، اور اب تک 36 ہزار سے زائد افراد کی اس وبا سے موت ہوچکی ہے۔
نئی پابندیاں
ملک میں کرونا کے بڑھتے مریضوں کو دیکھتے ہوئے اطالوی حکومت نے نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے، جن کے تحت اب پورے اٹلی میں ماسک کے بغیر نقل وحرکت پر پابندی لگادی گئی ہے، جبکہ چاردیواری کے اندر بھی ماسک کا استعمال لازمی قرار دے دیا گیا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں پر 400 سے ایک ہزار یورو تک جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا گیا ہے، اطالوی وزیراعظم نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کے اندر بھی سماجی فاصلے اور ماسک کا استعمال یقینی بنائیں، اور اہلخانہ سے بھی فاصلہ رکھیں، کیوں کہ زیادہ تر کیسز میں قریبی عزیز متاثر ہورہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو گھروں میں ماسک نہیں پہنوا سکتے، لیکن میں پھر کہوں گا کہ شہریوں کو خود اس پر عمل کرنا ہوگا، تاکہ وبا کا پھیلاو روکا جاسکے۔
ماسک سے مستثنیٰ افراد
نئی اطالوی ڈگری کے مطابق ماسک پہننے کی لازمی شرط سے جو لوگ مستثنیٰ ہوں گے، ان میں 6 برس سے چھوٹے بچے، ایسے مریض جنہیں ماسک پہننے سے حالت بگڑنے کا خدشہ ہو، اور کھلے میدانوں میں کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے کھلاڑی شامل ہیں، ان پر ماسک کی شرط لاگو نہیں ہوگی۔
لاک ڈاؤن سے بچنے کے اقدامات
اطالوی وزیراعظم جوسپے کونتے نے کہا ہے کہ اگر چہ دیگر یورپی ملکوں کے مقابلے میں اٹلی میں کرونا کی صورتحال بہتر ہے، تاہم گزشتہ 9 ہفتوں سے مسلسل کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، انہیں دیکھتے ہوئے مزید احتیاطی اقدامات ضروری ہوگئے تھے، تاکہ ہم لاک ڈاؤن سے بچ سکیں، جو معاشی طور پر تباہی لاتا ہے، انہوں نے ایمرجنسی کی مدت 31 جنوری تک بڑھانے کے فیصلے پر بھی بات کی۔
ایمرجنسی ڈگری کے تحت مقامی گورنرز کا یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ زیادہ متاثرہ علاقوں کو سیل کرسکیں گے ، تاکہ وبا کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔